جیکب آباد کے راستے سندھ اور پنجاب میں غیر ملکی ڈیزل، موبل آئل اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کا سلسلہ جاری

پیر 8 فروری 2016 16:32

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) جیکب آباد کے راستے سندھ اور پنجاب میں غیر ملکی ڈیزل، موبل آئل، گاڑیوں کے پارٹس، چالیہ ،گٹکا اور ایرانی گرم کمبل ودیگر اشیاء کی سرعام اسمگلنگ کا سلسلہ جاری،سندھ بلوچستان کی سنگم پر قائم کردہ چیک پوسٹوں کے عملہ خاموش تماشائی قومی معیشت کو بھاری نقصان ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے راستے غیرملکی سامان کی اسمگلنگ کا کاروبار عروج پر ہے، جیکب آباد کے راستے سندھ اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں غیر ملکی سامان باآسانی پہنچایا جاتا ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں کا نقصان ہورہا ہے مگر کسٹم حکام بھاری رشوت کے عیوض خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور جیکب آباد کو اسمگلنگ کا بڑا مرکز قرار دیا جاتا ہے، اسمگلنگ ہونے والے غیر ملکی اشیاء جس میں ایرانی ڈیزل ،گرم کمبل ،خشک میوہ جات ،گاڑیوں کے پارٹس، الیکٹرونکس کا سامان کپڑے، چالیہ، گٹکا اور دیگر سامان شامل ہے ، غیر ملکی چیزوں کی اسمگلنگ کی روکتھام کیلئے محکمہ اینٹی اسمگلنگ اسکواڈکی جانب سے چیک پوسٹیں تو قائم ہیں مگر ان چیک پوسٹوں پر تعینات عملے کی چشم پوشی کے باعث اسمگلر مافیا دن ہو یا رات اپنے دھندے کو جاری رکھے ہوئے ہیں، جیکب آباد کی سیاسی ،سماجی اور دینی تنظیموں کے رہنماوٴں ڈاکٹر اے جی انصاری، ندیم قریشی، دلمراد لاشاری، حماد اللہ انصاری، مولانا عبدالجبار رند اور دیگر نے کہا کہ جیکب آباد اسمگلنگ کا سب سے بڑا مرکز بن چکا ہے ہر غیر ملکی اور غیر قانونی سامان جیکب آباد کے راستے باآسانی سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں کی جانب منتقل کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سندھ بلوچستان کو ملانے والی تمام شاہراہوں پر رینجرس کو مقرر کیا جائے تاکہ اسلحہ، غیر ملکی سامان اور نشہ آوار اشیاء کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے اور ملکی معیشت کو تباہی سے بچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :