حکمرانوں کی احتجاج کر نیوالوں کو دھمکیاں جمہو ریت کی نفی ہیں ‘حکمران ہر مسئلہ گولی اور بند وق سے حل کر نے کی بجائے مذاکرات اور مفاہمت سے حل کر یں حکمران اپنی سوچ کے خلاف کسی کی بات سننے کو تیار نہیں،مسلم لیگ (ق) کے صدر سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کا انٹر ویو

اتوار 7 فروری 2016 21:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 7فروری۔2016ء) مسلم لیگ (ق) کے صدر سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی احتجاج کر نیوالوں کو دھمکیاں جمہو ریت کی نفی ہیں ‘حکمران ہر مسئلہ گولی اور بند وق سے حل کر نے کی بجائے مذاکرات اور مفاہمت سے حل کر یں ‘بدقسمتی سے حکمران اپنی سوچ کے خلاف کسی کی بات سننے کو تیار نہیں جو انکے لیے بھی نقصان دہ ہوگا ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹر ویو میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکمرانوں کو ایک بات سمجھ لینا چاہیے کہ طاقت کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ ان میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں حکمران احتجاج کر نیوالوں کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں ایسے حکمرانوں سے کسی بھلائی کی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکمران ضد اور دھمکیوں کی بجائے بات چیت سے پی آئی اے کے ملازمین کا مسئلہ حل کرتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی مگر بد قسمتی سے حکمران گولی اور بند وق کو ہی تمام مسائل کا حل سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی کسی کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہوگی ہم انکے ساتھ ہوں گے اور حکومت کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے ۔