پاکستان علماء کونسل کا عالم اسلام کے اتحاد کیلئے 10فروری کو "پیغام اسلام کانفرنس " کے انعقاد کا اعلان، کانفرنس میں ملک بھر سے 5ہزار علماء سمیت مفتی اعظم فلسطین اور دنیا بھر سے تمام مذاہب کے مبصرین شرکت کریں گے، بچیوں کو تعلیم سے روکنے والا اسلام اور پاکستان کا دشمن ہے، حکومت جہیز اور بچیوں کو تعلیم سے روکنے والوں کیخلاف سخت سزائیں تجویز کرے ،اپنے سکولوں اور مدارس کا خود تحفظ کریں گے،کوئی بھی آئین میں موجود اسلامی دفعات کو ختم نہیں کر سکتا،توہین رسالت قانون کی محافظ پاکستانی عوام ہے، حکومت اور پی آئی اے ملازمین سے اپیل ہے کہ مسلئے کا پرامن حل نکا لیں تاکہ لاکھوں مسافروں کی مشکلات حل ہو سکیں، پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 7 فروری 2016 18:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 7فروری۔2016ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے انتہاء پسندی ، دہشت گردی ، بچیوں کی تعلیم ،جہیز اور عالم اسلام کے اتحاد کیلئے 10فروری کو اسلام آباد میں"پیغام اسلام کانفرنس " کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس میں ملک بھر سے 5ہزار علماء سمیت مفتی اعظم فلسطین اور دنیا بھر سے تمام مذاہب کے مبصرین شرکت کریں گے،کانفرنس سے پاکستان کے نوجوانوں کی اصلاح اور دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت امیج جائے گا،بچیوں کو تعلیم سے روکنے والا اسلام اور پاکستان کا دشمن ہے، حکومت جہیز اور بچیوں کو تعلیم سے روکنے والوں کیخلاف سخت سزائیں تجویز کرے ،اپنے سکولوں اور مدارس کا خود تحفظ کریں گے،کوئی بھی آئین میں موجود اسلامی دفعات کو ختم نہیں کر سکتا،توہین رسالت قانون کی محافظ پاکستانی عوام ہے، حکومت اور پی آئی اے ملازمین سے اپیل ہے کہ مسلئے کا پرامن حل نکا لیں تاکہ لاکھوں مسافروں کی مشکلات حل ہو سکیں۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو یہاں اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر ان کے ہمراہ صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی ، مولانا عبد الحمید صابری ، مولانا نعمان حاشر ، مولانا طاہر عقیل ، مولانا شہباز عالم فاروقی ، مولانا حفیظ الرحمن بھی موجود تھے۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ10فروری کو کنونشن سینٹر میں کانفرنس میں مفتی اعظم فلسطین مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ مکہ مکرمہ سے مولانا عبد الحفیظ المکی ، مولانا سعید احمد عنایت اللہ ، الدکتور عامر، برطانیہ سے تبلیغی جماعت کے رہنما حاجی محمد بوستان بھی شریک ہوں گے۔

انہو ں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کا یہ اعزاز ہے کہ 1938ء کے بعد مفتی اعظم فلسطین پاکستان علماء کونسل کی دعوت پر اس خطے میں تشریف لا رہے ہیں۔ کانفرنس میں سعودی عرب ، بوسینیا ، مصر ، ترکی ، ایران ، قطر اور دیگر اسلامی ممالک سے مسلم مفکرین اور قائدین شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد پاکستان سمیت دنیا بھر میں انتہاء پسند اور دہشت گرد گروہوں کی طرف سے اسلام کے نام پر پھیلائے جانے والے غیر اسلامی نظریات سے نہ صرف عالمی دنیا کو آگاہ کرنا ہے بلکہ اسلام کی حقیقی تصویر کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج شام سے عراق تک اور یمن سے کشمیر تک مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے لیکن دہشت گردی کا الزام بھی مسلمانوں پر ہی لگ رہا ہے ۔ آخر اس پر کب غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیغام اسلام کانفرنس پاکستان علماء کونسل کی طرف سے نظریاتی اور فکری جدوجہد کو تسلسل سے جاری رکھنے کا عملی اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے ہمیشہ انتہاء پسند اور فرقہ وارانہ تشدد پر ابھارنے والے نظریات اور افکار کی مذمت کی ہے اور انشاء اللہ ہماری یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے مسئلہ سمیت تمام قومی مسائل کے حل کیلئے تمام سیاسی و مذہبی قائدین کو ملکی اور قومی مفاد کو مد نظر رکھنا چاہیے۔ پی آئی اے کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہونا چاہیے ۔ انہوں نے پی آئی اے یونین اور ملازمین سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاوہ دوسرے پاکستانیوں اور انسانوں کے حقوق کا بھی خیال کریں اور وہ لاکھوں مسافر جو ائیر پورٹس پر اور گھروں میں انتظار میں بیٹھے ہیں ان کی مشکلات حل کرنے کا راستہ نکالیں۔

انہوں نے گذشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر آپریشن ضرب عضب کے بعد پیدا ہونے والا امن بعض قوتوں کو پسند نہیں ہے اور وہی قوتیں اب پاکستان میں تخریب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن انشاء اللہ حکومت ، عوام ، علماء ، طلباء ، اساتذہ ، صحافی برادری کی جدوجہد او ر کوشش سے پاکستان کا امن بحال ہو گا اور دہشت گرد اور انتہاء پسند ناکام ہوں گے۔