سپریم کورٹ کے احکامات نظر انداز‘ متروکہ وقف املاک میں نان کیڈر ملازمین کی بھرمار

چیئرمین متروکہ وف املاک صدیق الفاروق نے ڈائریکٹر لیگل غلام سرور کو غیر قانونی کاموں پر اعتراض لگانے کی وجہ سے چھٹی پر بھیج دیا چیئرمین نے ادارے کی خواتین ملازمین پر بھی نوازشات کی بارش کر دی‘ عظمیٰ شہزادی کو دو عہدوں پر بٹھا دیا سمیرا رضوی کو جونیئر ترین ملازم ہونے کے باوجود گاڑی‘ سرکاری ٹیلی فون اور ائیر کنڈیشنڈ آفس بھی دے دیا گیا

اتوار 7 فروری 2016 17:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 فروری۔2016ء) عدالت عظمی کے واضح احکامات کے باوجود متروکہ وقف املاک میں نان کیڈر ملازمین کی ریگولر کیڈر کی تعیناتی کا سلسلہ جاری ہے۔ چیئرمین صدیق الفاروق نے محنتی اور ریگولر کیڈر کے ملازمین کو کھڈے لائن لگا کر من پسند نااہل لوگوں کو اہم سیٹوں پر تعینات کر دیا۔ خواتین کیلئے بھی قوانین کو موم کی ناک بنا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق متروکہ وقف املاک میں بدعنوانی اور اختیارات سے تجاوز کا سلسلہ جاری ہے چیئرمین صدیق الفاروق نے غیر قانونی کاموں پر اعتراض لگانے والے ڈائریکٹر لیگل کو بھی زبردستی چھٹی پر بجھوا دیا ہے جبکہ ڈپتی ایڈمنسٹریٹر نور اسلم‘ دپٹی ایڈمنسٹریٹر یوسف نیازی اور چیئرمین کے پی ایس فرحت عزیز اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ارمان جلال کو … کھڈے لگائن لگا دیا گیا ہے تاکہ غیر قانونی کاموں اور لوٹ مار کے اس سلسلے پر کوئی اعتراض ہی نہ اٹھا سکے۔

(جاری ہے)

آن لائن کو ملنے والی معلومات کے مطابق چیئرمین صدیق الفاروق کا طریقہ کار یہ ہے کہ ریگولر افسران کو ان کی سیٹوں سے ہٹا کر جونیئر ملازمین کو تعینات کر دیتا ہے تاکہ ان کو احسان کے نیچے دبا کر اپنے غیر قانونی کاموں کو آگے بڑھا سکے ۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے اپنے ایک تاریخی خطے میں چاروں صوبوں اور وفاقی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ریگولر کیڈر کے ملازمین کی جگہ پر نان کیڈر ملازمین کو تعینات نہ کیا جائے جبکہ چیئرمین متروکہ وقف املاک نے اس فیصلے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ڈائریکٹر لیگل غلام سرور کو گزشتہ چھ ماہ سے زبردستی چھٹی دے کر گھر بٹھارکھا ہے اور غلام سرور کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے چیئرمین کے کئی غیر قانونی کاموں پر اعتراض لگا دیا تھا ۔

دوسری طرف چیئرمین نے عمران عارف جنجوعہ اسسٹنٹ ڈیٹا کنٹرول آفیسر کو راولپنڈی میں ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر زونل آفس اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ضلعی آف کے دو چارج دیئے ہوئے ہیں ۔ تنویر احمد جو کہ ایک جونیئر سپرنٹنڈنٹ ہے اس کو ایڈمنسٹریٹر راولپنڈی بنایا ہوا ہے ۔ آصف رضا شیخ جو ایک ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ہے کو اسلام آباد پلازے میں ریذیڈنٹ انچارج لگایا ہوا ہے ۔

اسحاق انسپکٹر کو ننکانہ میں ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر لگایا ہوا ہے ۔ محمد بوٹا جو اکاؤنٹس آفیسر ہے اس کو کنٹرولر آف اکاؤنٹس اور ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن کے دو چارج دیئے ہوئے ہیں ۔ اوپر دیئے گئے افسران میں اکرام الحق اکاؤنٹس کیڈر کا ہے لیکن سیکرٹری کے طور پر کام کر رہا ہے اس کے علاوہ محمد بوٹا اور عمران عارف جنجوعہ کبھی نان کیڈر ہیں جو ریگولر کیڈر میں کام کر رہے ہیں ۔

خواتین کے لئے صدیق الفاروق کے دل میں سپیشل نرم گوشہ ہے کیونکہ عظمیٰ شہزادی جو ایک جونیئر ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ہے اس کو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر لاہور اور ایڈمنسٹریٹر لاہور کی دو سیٹوں پر لگایا ہوا ہے ۔سمیرا رضوی جو کہ ایک جونیئر ترین اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر ہے اور گریڈ 16 میں ہے اس کو غیر قانونی طور پر گاڑی ، سرکاری ٹیلی فون اور ایئرکنڈیشنڈ آفس دیا ہوا ہے ۔

نسرین مہدی جو کہ ایک ریٹائر آفیسر ہے اس کو سیکرٹری ایجوکیشن فاؤنڈیشن بنایا ہوا ہے اور اس کو غیر قانونی طور پر متروکہ وقف املاک بورڈ کی کالونی میں ایک کنال کوٹھی ، 1600 سی سی گاڑی اور گھر کے لئے سرکاری خرچہ سے ایئرکنڈیشن اور یو ایس پی تک لگوا کے دیا ہوا ہے اور اس کو بورڈ کا وائس چیئرمین لگوانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ۔ ہما میر اور ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی بہت سی دوسری ٹیچرز کو بورڈ کی کالونی میں گھر دیئے ہوئے ہیں جبکہ بورڈ کے ملازمین دربدر ہو رہے ہیں ۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ اکرام الحق جو اس محکمہ میں گریڈ 18 میں بحیثیت کنٹرولر آف اکاؤنٹس ڈیپوٹیشن پر آیا ہوا ہے اس کو چیف کنٹرولر آف اکاؤنٹس اور سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ کی دو اہم سیٹوں جو گریڈ 19 کی ہیں کا ایڈیشنل چارج دیا ہوا ہے جو سراسر خلاف قانون ہے ۔ موقف کے لئے صدیق الفاروق سے کئی بار رابطہ کیا گیا لیکن جواب موصول نہیں ہو سکا ۔

متعلقہ عنوان :