Live Updates

تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کو پانچ نکات پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا

حکومت پٹرول و مٹی کے تیل میں پانچ روپے اور ڈیزل کی قیمتوں میں بیس روپے فی لیٹر کمی‘ گیس پر لگے انفراسٹرکچر ٹیکس کو فوری واپس لے پی آئی اے کی نجکار ی روکی جائے ‘ سٹیل ملز سمیت تمام اداروں کی مینجمنٹ ٹھیک کر کے ان اداروں کے ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں،بجلی پر لگے نئے ٹیکس واپس لے کر قیمت تین روپے فی یونٹ کم کی جائے ، ‘ ایف بی آر کو خود مختار ادارہ بنا یا جائے،وزیراعظم سے اپنے اور اپنے بچوں کے اثاثے ظاہرکریں،ہمارے مطالبات نہ مانے تو کنٹینر دوبارہ سڑکوں پر ہوگا‘ نواز شریف کو چلتے چلتے دستی بم پر لات مارنے کی عادت ہے، ان کا 2018 تک چلنا مشکل ہے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا نصیر آباد میں جلسہ سے خطاب

اتوار 7 فروری 2016 17:01

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 فروری۔2016ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی حکومت کو پٹرول و مٹی کے تیل میں پانچ روپے اور ڈیزل کی قیمتوں میں بیس روپے فی لیٹر کمی‘ گیس پر لگے انفراسٹرکچر ٹیکس کو فوری واپس لینے ‘ پی آئی اے کی نجکاری روکنے ‘ سٹیل ملز سمیت تمام اداروں کی مینجمنٹ ٹھیک کرنے ‘اور ان اداروں کے ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے ‘ بجلی پر لگے نئے ٹیکس واپس لے کر قیمت تین روپے فی یونٹ کم کرنے ‘ ایف بی آر کو خود مختار ادارہ بنا نے اوروزیراعظم سے اپنے اور اپنے بچوں کے اثاثے ظاہر کرنے کے مطالبات پیش کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو کنٹینر دوبارہ سڑکوں پر ہوگا‘ نواز شریف کو چلتے چلتے دستی بم پر لات مارنے کی عادت ہے ان کا 2018 تک چلنا مشکل ہے‘ میٹرو اور اورنج لائن ٹرین پر پیسہ لگانے کی بجائے کچھی کینال کو مکمل کیا جاتا تو تین لاکھ ایکڑ زمین کاشت کی جاسکتی تھی،نئے پاکستان اور بلوچستان میں سرمایہ کاری صرف اور صرف عوام کے لئے ہوگی ، عوامی مفاد کے ترقیاتی منصوبے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی بجائے بلدیاتی نمائندے کریں گے ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو یہاں ڈیرہ مراد جمالی میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیر اہتمام منعقد ہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ جلسے سے پی ٹی آئی بلوچستان کے چیف آرگنائزر سردار یار محمد رند ، محمد قاسم سوری سمیت بلوچستان کے دیگر رہنماؤں نے بھی اظہار خیال کیا ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصا ف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھاکہ دور جدید میں بھی وسائل سے مالا مال بلوچستان کے لوگوں کو بنیادی ضروریات زندگی میسر نہ آنا المیہ سے کم نہیں ۔

موجودہ حکمرانوں کی ترجیحات اورنج ٹرین اوردیگر اس لئے ہے کیوں کہ وہ ان کی آڑمیں اربوں روپے کمیشن اپنے جیبوں میں ڈالناچاہتے ہیں لاہورمیں گرین اوراورنج ٹرین چلانے سے بہتر تھاکہ بلوچستان میں کچھی کینال کی تعمیرومرمت پرتوجہ دی جاتی ایساکیاجاتاتو اس کا بلوچستان بھر اورخاص کرڈیرہ مراد جمالی ،نصیرآباد اورملحقہ علاقوں کی عوام کوزبردست فائدہ پہنچتااوران کی زندگی میں خوشحالی آتی عمران خان نے کہاکہ اورنج ٹرین 27کلومیٹرمنصوبے پر 200ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اس منصوبے کامقصد عوام کیلئے سفری آسانیاں پیداکرنے کی بجائے اربوں روپے کمیشن لیکر حکمران اپنے کوخوشحال رکھناچاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ اورنج ٹرین منصوبے کو انتخابی نعرہ بنا کر اس اوردیگربابت اربوں روپے کی اشتہاری مہم بھی چلائی جائیگی عمران خان نے کہاکہ کچھی کینال پرفنڈز لگائے جاتے تویہاں کے بیچارے لوگوں کوفائدہ ہوتا لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ملک میں چھوٹے کسانوں اورغریب لوگوں کی موجودہ حکمرانوں کو کوئی فکر ہی نہیں انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا کو اس کے حصے کے پانی ،بجلی اورگیس کے شیئرز نہیں مل رہے جس سے مجھے بلوچستان کے لوگوں کی احساس محرومی اورحقوق نہ ملنے سے متعلق چیخ وپکار کی بھی سمجھ آئی ہے میں اچھی طرح سمجھ چکاہے کہ بلوچستان ترقی کے دوڑ میں ملک کے دوسرے اکائیوں سے کیوں پیچھے رہ گیاہے اوراس کے لوگ اتنے پسمادہ اوراحساس محرومی کاشکارکیوں ہے عمران خان نے کہاکہ 50سال قبل بلوچستان سے گیس نکلی مگر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ تک 30سال میں اس کی سپلائی ممکن بنائی گئی حالانکہ اس سے قبل بلوچستان سے نکلنے والی گیس کوملک کے طول وعرض میں پہنچادیاگیاتھا انہوں نے کہاکہ میں وعدہ کرتاہوں کہ بلوچستان کے لوگوں کوان کے حقوق ان کے بھائی عمران خان ضرور دلاوائے اﷲ اقتدار د ے تومیں آپ سے کئے گئے وعدے ضرور نبھاؤں گااگر ایسا نہ کرسکااوریہاں کی عوام احتجاج کیلئے سڑکوں پرنکلی وان پر گولی چلائی جائیگی اورنہ ہی آپریشن کیلئے فوج کوبھجوایاجائیگاانہوں نے کہاکہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں جس میں پرامن احتجاج کاہرکسی کوحق حاصل ہے انہوں نے اسلام آباد ڈی چوک اورریڈ زون میں دئیے گئے تحریک انصاف کے دھرنے کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ ایساانہوں نے پارٹی لیڈرشپ اورکارکنوں کے ساتھ مل کر اس لئے کیاکہ انہیں 2013کے انتخابات میں ہونے والے تاریخی دھاندلی ک بعد انصاف نہیں مل پارہاتھاانہوں نے تحریک انصاف بلوچستان کے آرگنائزریارمحمدرند کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ سرداررند بتائے کہ بلوچستان میں تاریخی دھاندلی ہوئی کہ نہیں یہاں ووٹ کسی اور کوپڑے جبکہ جیتا کوئی اور ملک کے دیگرحصوں میں بھی یہی صورتحال تھی تاریخی دھاندلی کیخلاف ہم ایک سال تک مختلف فورمز پرصدائے حق بلند کرتے رہے جب کچھ نہیں بنا تو ہم نے احتجاجی دھرنادینے کافیصلہ کیاانہوں نے کہاکہ اس دورجدید میں بلوچستان کے لوگوں کی میٹھے پانی کی سہولت سے محروم ہے ان کو بجلی گیس سمیت دیگربنیادی ضرورت تک حاصل نہ ہوناالمناک ہے عمران خان نے اپنی تقریر میں پی آئی اے ملازمین ،مزدورں اورمحنت کشوں کے احتجاج کاتذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ احتجاج جمہوری حکومت میں ہرکسی کاحق ہواکرتاہے مگر یہاں مظاہرین پر جمہوری حکومت میں گولیاں چلائی گئی انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف سمیت ان کی ٹیم کی ذمہ داری اور حق ہے کہ وہ احتجاج کرنے والوں کی بات سنیں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عوام کو آگاہ کرے کہ آخر پی آئی اے کی نجکاری کیوں کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ دنیابھرمیں نجکاری انتہائی سوچ سمجھ اور اچھی منصوبہ بندی کیساتھ کی جاتی ہے مگر یہاں نجکاری لوٹ سیل کے طور پرہورہی ہے جس کے تحت پبلک اثاثہ جات کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دیاجارہاہے پرائیویٹ ادارے سرکاری اداروں کو اس لئے خرید رہے ہیں تاکہ وہ منافع کماسکے منافع کیلئے بہترانتظامیہ کی ضرورت ہوتی ہے کیاسرکار پی آئی اے میں انتظامی بہتری ممکن نہیں بناسکی انہوں نے کہاکہ اسٹیل مل بند ہوچکی ہے اس کے ملازمین کو پچھلے 5ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی لیکن میں میاں نوازشریف سے پوچھتاہوں کہ جدہ میں ان کی اسٹیل مل کیوں نفع کماررہی ہے ان کاکہناتھاکہ نجکاری لوٹ سیل ہے جس کے ذریعے حکمران لوٹ مار کرناچاہ رہے ہیں پی آئی اے ایک زمانے میں کامیاب ترین ائیرلائن ہواکرتی تھی جبکہ بینک اورسٹیل ملز بھی ریکارڈ منافع دے رہے تھے کرپٹ حکمرانوں کا وطیرہ اورطریقہ واردات یہی ہے وہ پہلے اپنے کرپٹ لوگوں کو اداروں میں بڑی پوسٹوں پر بٹھا دیتے ہیں او رپھر ادارے کو خسارے سے دوچار کرنے کے بعد اپنے ہی لوگو ں کے ذریعے اسے خرید لیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پشتونخوا میں محکمہ صحت صحیح نہیں چل رہا تھا جتنے بھی ہسپتال تھے ان میں عوام کو علاج معالجے کی صحیح سہولیات میسر نہیں تھیں جس پر ہم نے اس محکمے کی نجکاری نہیں کی بلکہ 2 سال پارلیمنٹ میں بحث و مباحثہ کے بعد ہسپتالوں سے متعلق ایکٹ پاس کیا اس سلسلے میں ہم نے ڈاکٹرز سمیت دیگر سے بھی طویل مشاورت کی ۔ ہم نے خیبر پشتونخوا کے ہسپتالوں میں صرف انتظامیہ کو تبدیل کیا جس کے باعث اب انہی ہسپتالوں میں مریضوں کو بہتر علاج کی سہولیات مل رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں اہلیان بلوچستان سے وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ انتخابات کے بعد میں بلوچستان کے مسائل کو نہ صرف ٹھیک کروں گابلکہ یہاں کے وسائل سب سے پہلے مقامی افراد پر ہی خرچ ہوا کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم خیبر پشتونخوا کی طرز پر بلوچستان میں بھی بلدیاتی نظام کو مالی اور دیگر اختیارات دیں گے اس وقت خیبر پشتونخوا میں کل بجٹ کا 30 فیصد بلدیاتی اداروں کے اختیار میں دیا جاچکا ہے ہم اراکین صوبائی اور قومی اسمبلی سے ترقیاتی کام کرانے کی بجائے ا ن کا اختیار بلدیاتی اداروں کو دیں گے ۔

ہم حکومت میں آئے تو نصیرآباد کے لوگوں کے فیصلے کوئٹہ میں نہیں ہوا کریں گے بلکہ ان کا حق نصیرآباد کے ہی بلدیاتی نمائندو ں کو ہوگا ۔ انہوں نے پاک چائنا اقتصادی راہداری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ پاکستان اور بلوچستان سمیت سب کیلئے سنہری موقع تھا کہ گوادر کو کاشغر کے ساتھ ملانے کے لئے اقتصادی راہداری کو بلوچستان سے گزارا جاتا تاکہ یہاں کے غریب عوام معاشی طور پر خوشحال ہوتے اور وہ ملک سے بھی جڑ جاتے مگر یہاں کی عوام کو دھوکہ دیا گیا ۔

28 دسمبر کو میاں نواز شریف نے ژوب میں کہا کہ منصوبے کے مغربی روٹ کو سب سے زیادہ ترجیح دی جائے گی اور اس کے ذریعے بلوچستان میں معاشی انقلاب آئے گا مگر بعد میں پتہ چلا کہ روٹ کو تبدیل کردیا گیا ہے اب وہ اسے لاہور سے گزار کر امیر علاقے کو امیر تر جبکہ غریب علاقوں کو غریب تر رکھنا چاہتے ہیں اس منصوبے سے سارے ملک کو فائدہ ہونا تھا مگر بدقسمتی سے اسے بھی متنازعہ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔

میں میاں نواز شریف سے کہتا ہو ں کہ وہ عوام سے سچ بولے اور بتائیں کہ اقتصادی راہداری کا کونسا روٹ ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ میاں نواز شریف جب بھی چائنا جائے تو اپنے ساتھ وزیراعلیٰ خیبر پشتونخو ااور وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ساتھ لے جائیں ان کی بجائے اپنے بھائی ، بھتیجے نہ لے جائیں کیونکہ پاکستان میں جمہوریت ہے بادشاہت نہیں ۔ عمران خان نے5 مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہم میاں نواز شریف اور ان کی ٹیم کو وقت دے رہے ہیں کہ وہ ان کو مانے بصورت دیگر پرامن احتجاج کی راہ اپنائی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ میرے مطالبات میں عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی ریکارڈ کمی کے بعد پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 20 روپے کمی کرنے کا مطالبہ شامل ہے اس کے ساتھ ملک میں قدرتی گیس پر لگائے گئے انفراسٹریکچر ٹیکس کو واپس لیا جائے جبکہ بجلی پر لگائے 3 ٹیکس ختم کئے جائیں اس سے بجلی کی فی یونٹ قیمت 3 روپے کم ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پی آئی اے ، پاکستان اسٹیل مل سمیت دیگر اداروں میں انتظامی تبدیلی لائیں وہاں اپنے سفارشیو ں کو لانے کی بجائے ری اسٹریکچرنگ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیل مل کے ملازمین کو 5 ماہ کی تنخواہ ادائیگی کو ممکن بنایا جائے اس کے لئے ہمیں ٹیکس نظام کو بہتر بنانا ہوگا ۔ میں مشورہ دیتا ہوں کہ حکومت ایف بی آر کو ٹھیک کرے ۔

بتایا جاتا ہے کہ 7 سو ارب روپے ٹیکس چوری ہوتی ہے جبکہ 270 ارب روپے کی اسمگلنگ بھی کی جاتی ہے ۔ حکومت ٹیکس ، بجلی ، گیس چوری اور اسمگلنگ کا خاتمہ کریں ، حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی قیمت عوام سے وصول نہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ملک سے لوٹا گیا پیسہ واپس لے کر آئیں خود ان کے وفاقی وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ 2 سو ارب ڈالر سوئٹیزرلینڈ کے بینکوں میں ہیں اگر اس کا 30 فیصد بھی ملک واپس لایا جائے تو آئندہ سالوں میں ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اپنے اور خاندان کے اربوں کے اثاثے ڈیکلیئر کریں اور بتائیں کہ بیرونی دنیا میں اس کے اثاثہ جات کتنے ہیں ان کا بیٹا 7سو کروڑ روے کے گھر میں کیسے رہتا ہے اور ان کے پاس کاروبار کیلئے 2 سو کروڑ روپے کہاں سے آئیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں میں 6 سو 50 ارب روپے کی پراپرٹی پاکستانیوں کی جانب سے دبئی میں خریدی گئی ہے اس رقم میں زیادہ تر چوری کا پیسہ ہے جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا اس وقت تک غریب غریب تر جبکہ امیر امیر تر ہوتا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ میں عوام کو نئے اور پرانے پاکستان کا فرق بتانا چاہتا ہو ں نئے پاکستان میں ہماری تمام تر سرمایہ کاری عوام کے لئے ہوا کرے گی ان کی تعلیم ، علاج ، غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی سمیت دیگر عوامی فلاح وبہبود بارے ہی نئے پاکستان میں سرمایہ کاری ہوا کرے گی جبکہ موجودہ پاکستان صرف پیسے والوں کیلئے ہیں ۔ یہاں جس کے پاس پیسہ ہے اسی کو ہی تعلیم ، صحت سمیت دیگر سہولیات حاصل ہیں ۔

موجودہ پاکستان میں عام آدمی کے لئے کچھ بھی نہیں ۔ پاکستان میں عدالتوں اور تھانوں کے نظام کودرست کیا جائے گا ۔ خیبر پشتونخوا میں ہم نے غیر سیاسی اور پروفیشنل پولیس نظام عوام کو دیا اسی کی بدولت 80 فیصد جرائم ختم ہو کر رہ گئے ہیں ۔ عمران خان کا کہنا تھاکہ ہمارا پاکستا ن بھیک او رقرضے نہیں مانگے گا ویسے تو میا ں نواز شریف نے پارلیمنٹ میں بڑی پرجوش تقریر کی اور طاہر لاہوتی والا شہر بھی پڑا مگر حالت یہ ہے کہ گزشتہ ڈھائی سالوں کے دوران 5 ہزار ارب روپے بیرونی قرضے لئے گئے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی چیف آرگنائزر سردار یار محمد رند کو کامیاب جلسے کے انعقاد پر مبارکباد دی اورکہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہاں اتنے زیادہ لوگ رہتے ہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات