Live Updates

عمران خان نے حکومت کے سامنے پانچ مطالبات پیش کر دیئے ٗ عدم منظوری پر احتجاج کا اعلان

پٹرولیم مصنوعات میں کمی ٗ گیس پر ٹیکسز کا خاتمہ ٗ پی آئی اے اور سٹیل ملز کی نجکاری نہ کی جائے ٗ پاکستان کا لوٹا ہوا پیسہ بیرون ملک سے واپس لایا جائے ٗ عمران خان مطالبات کی عدم منظوری پر سڑکوں پر نکل آئیں گے ٗ وزیر اعظم نواز شریف کیلئے 2018بہت دور ہے تب تک وزیر اعظم کا چلنا مشکل ہے ٗ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو جوڑنے کا شاندار موقع تھا مگر لوگوں کو دھوکہ دیا گیا ٗوزیر اعظم نواز شریف اپنے اور اپنے بچوں کے اثاثے ظاہر کریں ٗ تحریک انصاف کے چیئر مین کا جلسے سے خطاب

اتوار 7 فروری 2016 16:56

ڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 فروری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی ٗ گیس پر ٹیکسز کا خاتمہ ٗ پی آئی اے اور سٹیل ملز کی نجکاری نہ کر نے ٗ سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ٗ پاکستان کا لوٹا ہوا پیسہ بیرون ملک سے واپس لانے کے پانچ مطالبات پیش کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مطالبات کی عدم منظوری پر سڑکوں پر نکل آئیں گے ٗ وزیر اعظم نواز شریف کیلئے 2018بہت دور ہے تب تک وزیر اعظم کا چلنا مشکل ہے ٗ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو جوڑنے کا شاندار موقع تھا مگر لوگوں کو دھوکہ دیا گیا ٗوزیر اعظم نواز شریف اپنے اور اپنے بچوں کے اثاثے ظاہر کریں ۔

اتوار کو یہاں ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پہلا مطالبہ پیش کیا کہ پیٹرول اور مٹی کی قیمت میں 5، 5 روپے ٗ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے کمی کی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دوسرا مطالبہ پیش کیا کہ گیس پر لگائے جانے والے سیس ٹیکس اور انفراسٹکچر ٹیکس واپس لیے جائیں، گیس سے اضافی ٹیکس ختم کرنے سے بجلی 3 روپے فی یونٹ کم ہوگی۔

عمران خان نے تیسرا مطالبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل مل اور پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے بجائے اس کی انتظامیہ کو ٹھیک کیا جائے ٗانہوں نے چوتھا مطالبہ کیا کہ اسٹیل مل سمیت دیگر سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں چیئرمین تحریک انصاف نے پانچواں مطالبہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کا لوٹا ہوا پیسہ بیرون ملک سے واپس لایا جائے۔

مطالبات پیش کرنے کے بعد عمران خان نے کہا کہ حکومت نے مطالبات نہ مانے تو سڑکوں پر نکل آئیں گے اور پر امن احتجاج کیا جائے گا۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے لیے 2018 بہت دور ہے تب تک ان کا چلنا مشکل ہے۔عمران خان نے ازراہ تفنن کہا کہ نواز شریف چلتے چلتے دستی بم پر لات مار دیتے ہیں۔لاہور میں اورینج ٹرین کی تعمیر، پی آئی اے ملازمین کے احتجاج سمیت دیگر امور پر بھی عمران خان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

عمران خان نے کہاکہ نئے ٹیکس لگانے کی بجائے پیسے اکٹھے کرنے کیلئے دو تجاویز دیتا ہوں ۔ سب سے پہلے تو میاں صاحب ہر سال ایف بی آر میں 700 ارب روپے کے ٹیکس کی چوری ہوتی ہے ، اگر پیسہ اکٹھا کرنا ہے تو ایف بی آر کو ٹھیک کیا جائے ٗاسحاق ڈار نے اسمبلی میں کہا تھا کہ پاکستانیوں کا 200 ارب ڈالر بیرون ملک پڑا ہے ٗ بیرون ملک پاکستانیوں کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے۔

سی پیک کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو جوڑنے کا شاندار موقع تھا لیکن لوگوں کو دھوکہ دیا گیا، جو روٹ مغربی علاقوں سے گزرنا تھا وہ پنجاب میں لے جایا جارہا ہے اور پسماندہ علاقوں کی غربت مٹانے کی بجائے خوشحال علاقوں کو مزید امیر کیا جارہا ہے۔پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان کو اقتدار ملا اور بلوچستان کے لوگوں سے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا تو عمران خان پر امن احتجاج کرنے والوں پر گولیاں نہیں چلائیگا۔

نجکاری سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے ، پہلے نفع بخش اداروں میں اپنے لوگوں کو بٹھا کر لوٹا جاتا ہے اور جب خسارہ ہوتا ہے تو اپنے ہی لوگوں کے ذریعے اداروں کو خرید لیا جاتا ہے۔ میاں صاحب کی جدہ سٹیل مل نفع کما رہی ہے تاہم پاکستان سٹیل بند پڑی ہے نجکاری کے نام پر لوٹ سیل لگائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کی حکومت ملنے کے بعد اندازہ ہوا کہ چھوٹے صوبوں کے ساتھ کتنا ظلم ہورہا ہے۔

سوئی گیس نکلنے کے باوجود بلوچستان میں سب سے آخر میں دی گئی،پختونخوا کو بجلی اور گیس میں صحیح حصہ نہیں ملتا۔ اقتدار ملا تو بلوچستان کے وسائل پہلے یہاں کے لوگوں پر خرچ ہونگے۔اﷲ نے انسان کو انصاف قائم کرنے کا مقصد دے کر پیدا کیا ہے بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں اور ظالموں کے ساتھ لڑوں گا۔ پختونخوا میں 1992 میں آخری نہر بنی تھی جس کے بعد کوئی نہر نہیں بنی جس کی وجہ سے لوگوں کو پانی میسر نہیں آرہا اگر میاں نواز شریف میٹرو بنانے کی بجائے نہر بنادیتے تو 3 لاکھ ایکڑ زمین قابل کاشت ہوجاتی۔

چھوٹے صوبوں میں نہریں نہیں بنانی تاہم لاہور میں200 ارب روپے کا قرضہ لے کر صرف 27 کلومیٹر ٹرین بنارہے ہیں۔اورنج لائن ٹرین اربوں روپے کی کرپشن کرنے اور 2018 کے الیکشن میں کیش کرانے کیلئے بنائی جارہی ہے ۔میاں صاحب جب بیرونی دورے پر جائیں تواپنے بھائی کو لے جانے کے علاوہ چھوٹے صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی لے کر جائیں ۔عمران خان نے مطالبہ کیا کہ میاں صاحب اپنے اور اپنے بچوں کے اثاثے ظاہر کریں کیونکہ جمہوریت میں حکومت کا سربراہ سب سے پہلے اپنے اثاثے ظاہر کرتا ہے۔

تین سال میں پاکستانیوں نے دبئی میں 650 ارب روپے کی پراپرٹی خریدی ہے اور یہ سارا پیسہ پاکستان سے چوری ہو کر گیا ہے۔ جب تک کرپشن ختم نہیں کی جاتی غریب مزید غریب اور امیر ، امیر تر ہوتا جائے گا۔نواز شریف کی حکومت نے ڈھائی سال میں پانچ ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ہے ، ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ بھیک مانگنے سے پرواز میں کوتاہی آتی ہے اور دوسری طرف قرضے پر قرضہ لیا جارہاہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات