انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قاری اشرف شاکر کو بری کردیا

اتوار 7 فروری 2016 16:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 فروری۔2016ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 3کے جج ہارون لطیف نے مرکزاہلسنت چوک بیگم کوٹ کے سربراہ قاری اشرف شاکر کو دہشت گردی کے خود ساختہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے باعزت بری کردیا ہے قاری اشرف شاکر پر ایس ایچ او تھانہ شاہدرہ راشد انیس بٹ نے ذاتی انا کے باعث دہشت گردی کا جھوٹا مقدمہ درج کررکھا تھا بتا گیا ہے کہ شاہدرہ کی معزز شخصیت قاری اشرف شاکر نے نومبر 2013میں مرکز اہلسنت میں شہداء کربلا کانفرنس کا انعقاد کررکھا تھا کہ دوران کانفرنس ایس ایچ او تھانہ شاہدرہ راشد انیس بٹ نے بغیر یونیفارم سرکاری اسلحہ سے مسلح ہوکر مرکز اہلسنت میں داخل ہونے کی کوشش کی تو گیٹ پر معمور کارکنوں میں داخل ہونے سے روک دیا جس پر ایس ایچ او راشد انیس بٹ نے پولیس گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قاری اشرف شاکر کے خلاف 25نومبر 2013کودہشت گردی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے ایف آئی آر دبائے رکھی تقریباً دوسال بعد 2015میں راشد انیس بٹ نے کارروائی ڈالنے کیلئے مقدمہ اوپن کردیا جس کے نتیجہ میں قاری اشرف شاکر کو ضمانت کرانی پڑی اور مقدمہ کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 3میں جاری رہی گذشتہ روز عدالت نے قاری اشرف شاکر پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے باعزت بری کردیا ، اپنی بریت پر قاری اشرف شاکر نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے اور اب حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ سرکاری پولیس افسر کے خلاف نوٹس لیں مجھے جو انصاف ملنا تھا مل گیا اسے کیا سزاملتی ہے اس کے بارے میں وزیراعلیٰ پنجاب ہی بتا سکتے ہیں