چین پاکستان اقتصادی راہداری عالمی استعماری قوتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے،عالمی طاقتیں اس خطے میں امن نہیں چاہتیں اس لئے اے پی ایس اور باچا خان یونیورسٹی جیسے واقعات رونما ہوئے،داعش عالمی طاقتوں کا فتنہ ہے، مسلمانوں کو فرقہ واریت کے ذریعے تقسیم کیا جارہا ہے، سعودی عرب ایران کشیدگی عالم اسلام کے لئے خطرناک ہے

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا اٹک میں اسلامی جمعیت طلبہ کے سالانہ کنونشن سے خطاب

ہفتہ 6 فروری 2016 22:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء ) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور عالمی طاقتوں کی مناپلی ختم کرنے کا ایک راستہ ہے، جو کہ استعماری قوتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے، امریکہ، بھارت اور عالمی طاقتوں کو پاک چائنا اکنامک راہداری ایک آنکھ نہیں بھاتی اسی لئے وہ اس منصوبہ کی ناکامی کے لیے بھرپور وسائل اور سازشوں کا استعمال کر رہی ہیں ۔

جس کے لئے مختلف پراپیگنڈوں اور دہشتگردی کے ذریعے اس منصوبہ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔عالمی استعمار اس خطے میں امن نہیں چاہتا اس لئے اے پی ایس اور باچا خان یونیورسٹی جیسے واقعات رونما ہوئے ۔ وہ ہفتہ کو یہاں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام سالانہ اجتماع برائے اراکین سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ داعش جیسے فتنے کو عالمی طاقتوں نے مسلمانوں کو لڑانے اور ان میں انتشار پیدا کرنے کے لئے بنایاہے۔

سعودی عرب اور ایران کشیدگی عالمِ اسلام کے لئے خطرناک ہے۔ ان کی آپس کی لڑائی سے عالمی طاقتوں کو فوائد حاصل ہورہے ہیں۔مسلم ممالک میں ایک طبقہ چاہتا ہے کہ دینی جماعتیں فرقہ واریت میں بکھری رہیں تاکہ ان کی توجہ کسی اور طرف نہ ہو سکے۔مدارس کو نشانہ بنایا گیا جبکہ مساجد کے لوڈ اسپیکرز کو الزامات دیئے گئے۔لیکن تمام دنیا شاہد ہے کہ صولت مرزا، ڈاکٹر عاصم، عزیر بلوچ اور دیگر افراد کسی مدرسے سے فارغ التحصیل نہیں تھے بلکہ سیاسی جماعتوں کی کھوکھ میں انہوں نے تربیت حاصل کی اور ملک کو ناقابل تلافی نقصانات پہنچائے۔

اسلام کا تعلق دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے حالانکہ مسلمانو ں نے ہمیشہ اخلاقی راستے کو اپناتے ہوئے اسلام کو پھیلایا ہے اور اسلام کے پیغامات کی تبلیغ کی ہے۔دورِ حاضر میں ابلاغ کے ہتھیار کو استعمال کرتے ہوئے اگر کسی کی پگڑی اچھالی جائے تو اس کو روکا نہیں جا سکتا۔ذرائع ابلاغ کا مؤثر استعمال ملک کی ترقی کا ضامن ہے، لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ جمعیت کا نوجوان دلیل کے ذریعے مثبت سوچ کو پروان چڑھا رہا ہے۔

جمعیت نے مجھ جیسے لاکھوں نوجوانوں کو بامقصد زندگی دی۔ ملک میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے میرٹ کی پامالی ہورہی ہے، آج کے حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ تعلیمی پالیسیاں اردو میں بنائی جائیں۔سول سروسز کے امتحانات میں اردو کو استعمال کیا جائے ۔طلبہ کو ملک کے حالات سے مایوس ہونے کی بجائے ملک کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔دریں اثناء اسلامی جمعیت طلبہ کے نئے ناظم اعلیٰ اور ناظمین صوبہ جات کے انتخابات کا عمل مکمل ہوگیا ہے، جبکہ آج نتائج کا اعلان ہوگا۔