پی آئی سی میں زائد نرخوں پر ادویات کی خریداری کے حوالے سے الزامات بے بنیاد ہیں‘ڈاکٹر سہیل ثقلین

ہفتہ 6 فروری 2016 21:11

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 فروری۔2016ء) پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سہیل ثقلین نے کہاہے کہ انسٹی ٹیوٹ میں عارضی بنیادو ں پر کام کرنے والی فارما سسٹ فریحا پرویز کو فرائض سے غفلت ، غیر اطمینان بخش کارکردگی اور عمومی شکایات کی بناء ملازمت سے برخاست کردیاگیاہے جس کی بناء پر مذکورہ سابقہ ملازمہ پی آئی سی انتظامیہ پر ادویات کی خریداری میں گھپلوں کے بے بنیاد الزامات کا جھوٹا پراپیگنڈہ کرکے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سہیل ثقلین نے ایک بیان میں کہاکہ پی آئی سی کی سابقہ ملازمہ جن اشیاء کی مارکیٹ سے زیادہ قیمت پر خریداری کے الزامات لگارہی ہے ان کی حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ اشیاء سالانہ کنٹریکٹ ریٹ کے مطابق بازار کے نرخوں سے بھی کم ریٹ پر خرید کی گئی ہیں اور ان کی ادائیگی مذکورہ فرم کو ہونا باقی ہے -ایم ایس نے مزید بتایاکہ آکسیجنٹریٹر 22110 روپے فی عدد کے حساب سے خریدے گئے جبکہ مارکیٹ میں اس کی قیمت 33 ہزار روپے ہے -اسی طرح ہارٹ والو مکینکل آئیورٹک 46900 روپے کے حساب سے خریدے گئے جبکہ اس کی قیمت بازار میں 70 ہزار روپے ہے -اسی طرح ریٹو گریٹ کنولہ 4020 روپے کے حساب سے خریدا گیا جبکہ بازار میں اس کی قیمت 6 ہزار روپے ہے - ڈاکٹر سہیل ثقلین نے مذکورہ سابقہ ملازمہ کی جانب سے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے پنجاب انسٹی ٹیوٹ کارڈیالوجی کی شہرت کو خراب کرنے کی ناکام کوشش قرار دیاہے -

متعلقہ عنوان :