معصوم ہاتھوں میں اینٹ کی جگہ قلم اور کتاب دیں گے، چائلڈ لیبر کامکمل خاتمہ مشن ہے‘اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کو ہر طرح کے وسائل فراہم کرکے زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائیگا‘ اینٹوں کے بھٹوں کے بعد دیگر پیشوں سے بھی بچوں کی مشقت ختم کرانے کیلئے متعلقہ محکموں کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہے

وزیراعلیٰ کا ویڈیو لنک کے ذریعے سٹیرنگ کمیٹی سے خطاب وزیراعلیٰ کی ہوٹلوں، ورکشاپس اور دیگر پیشوں میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے جامع منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت 3051 بھٹوں کی انسپکشن کی گئیں‘ 519 مقدمات درج کرکے 441 بھٹہ مالکان اور منیجرکو گرفتار کیا ‘وزیراعلیٰ کو بریفنگ

ہفتہ 6 فروری 2016 19:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ مشن ہے۔ معصوم ہاتھوں میں اینٹ کی جگہ قلم اور کتاب دیں گے۔ بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کو ہر طرح کے وسائل فراہم کرکے زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا۔ چائلڈ لیبر میں ملوث بھٹہ مالکان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی تسلسل کے ساتھ جاری رکھی جائے۔

وزراء، منتخب نمائندے، پولیس و انتظامیہ اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ یقینی بنائیں۔ اینٹوں کے بھٹوں کی تسلسل کے ساتھ انسپکشن جاری رکھی جائے اور قانون کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے قائم سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کی مفت تعلیم او ر دیگر تعلیمی اخراجات کیلئے انقلابی پیکیج دیا ہے۔ سکول داخلے پر بچوں کے والدین کو 2 ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ سکول جانے والے ہر بچے کو ایک ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا ۔ سکول جانے والے بچوں کو سٹیشنری،کتابیں، یونیفارم مفت فراہم کئے جائیں گے۔ مفت تعلیمی پیکیج پر نئے تعلیمی سال کے آغاز پر عملدرآمد کیا جائے گا جو کہ اپریل سے شروع ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمسن بچوں سے بھٹوں پر مزدوری کرانا کسی طرح برداشت نہیں کیا جائے گا اور میں ذاتی طور پر چائلڈلیبر کے خاتمے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی نگرانی کر رہا ہوں ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چائلڈ لیبرکے خاتمے کیلئے موثر انداز میں مہم جاری رکھی جائے اور جس بھٹے پر چائلڈلیبر کی شکایت ملے، اسے سیل کرکے مالک کو گرفتار کیا جائے اور تمام متعلقہ محکمے باہمی کوآرڈینیشن کے تحت کام کریں۔

انہو ں نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے اچھا کام کرنے والے اضلاع کے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ ناقص کارکردگی پر بازپرس ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہوٹلوں، ورکشاپس اور دیگر پیشوں میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے جامع منصوبہ مرتب کیا جائے اور اس ضمن میں حتمی سفارشات مرتب کرکے 30 روز میں پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے بعد دیگر پیشوں سے بھی بچوں کی مشقت ختم کرانے کیلئے متعلقہ محکموں کو اپنا موثر کردار ادا کرنا ہے لہٰذا اس ضمن میں ابھی سے پیشگی اقدامات کرنے کے حوالے سے طریقہ کار وضع کیا جائے۔

سیکرٹری محنت نے اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 3051 بھٹوں کی انسپکشن کی جا چکی ہے اور چائلڈ لیبر کرانے پر 519 مقدمات درج کرکے 441 بھٹہ مالکان اور مینجرز کو گرفتار کیا گیا ہے۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ، چوہدری محمد شفیق، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ سے اجلاس میں شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر محنت راجہ اشفاق سرور راولپنڈی سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :