اورنج لائن میٹروٹرین کے لئے حاصل کی جانے والی اراضی کا تین ارب روپے سے زائد معاوضہ ادا کر دیا گیا ‘خصوصی انتظام کر کے معاوضہ وصول کرنے والوں کے اکاؤنٹ میں رقم 24گھنٹے کے اندر منتقل کی جا رہی ہے

وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر خواجہ احمد حسان کی صوبائی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 6 فروری 2016 19:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 فروری۔2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر خواجہ احمد حسان نے کہا ہے کہ اور نج لائن میٹرو ٹرین کے لئے حاصل کی جانے والی جائیدادوں کا معاوضہ ادا کرنے کے لئے تین ارب روپے سے زائد رقم ادا کی جاچکی ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے نہ صرف معاوضے کے لئے فراخدلانہ پیکج دیا ہے بلکہ صرف ایک دن میں اس کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا ہے ، ابھی تک آٹھ سو مالکان کو ادائیگی کی جاچکی ہے ۔

پاکستان میں پہلی مرتبہ ون ونڈو آپریشن کے ذریعے مالکان کو معاوضے کا واؤچراُسی دن مل رہا ہے جسے بینک میں جمع کروانے کے بعد 24گھنٹے کے اندر اندر اس میں خزانے سے رقم بھی منتقل کر دی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے سٹیٹ بینک سے خصوصی اقدامات کروائے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ انتظام کسی معجزے سے کم نہیں کیونکہ کراس چیک کی کلیرنس میں بھی کم از کم دو دن لگتے ہیں۔

وہ گزشتہ روز اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے اور اس کے لئے حاصل کی جانے والی اراضی کا معاوضہ ادا کرنے کے سلسلے میں اب تک کی جانے والی پیش رفت کے بارے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایم این اے پرویز ملک ، صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ ، مجتبیٰ شجاع الرحمن ، بلال یٰسین ، سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو زاہد سعید، کمشنر لاہور عبداﷲ سنبل، ڈی سی او کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد عثمان اور ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی احد خان چیمہ بھی موجود تھے۔

خواجہ احمد حسان نے کہا کہ لاہور صوبائی دارلحکومت ہے جس کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے ۔ یہ پاکستان کا دوسرا گنجان آباد شہر ہے ، جہاں ملک بھی سے لوگ اپنے کاروبار وغیرہ کے لئے آتے ہیں۔ لہذا اس شہر کی ترقی کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر شروع کرنا شہر اور شہریوں کی بنیادی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے لئے حاصل کی جانے والی اراضی کا معاوضہ اداکرنے کے لئے فراخدلانہ پیکیج کی منظوری دی ہیجس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی - مالکان کو معاوضہ دینے کے لئے 20ارب روپے مختص کئے گئے ہیں -لاہور اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ پاکستان کی تاریخ کا پہلا منصوبہ ہے جس کیلئے حاصل کی جانے والی اراضی کے معاوضے کا تخمینہ لگانے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے منظور شدہ ایولیوایٹرز کی خدمات حاصل کی گئیں اور ان کے تخمینے کی بنیاد پراس اراضی کے معاوضے کا ریٹ شہر میں اس سے پہلے مکمل کئے جانے والے ترقیاتی منصوبوں کے دوران حاصل کی جانے وا لی اراضی سے تقریبا دو گنا کر دیا ہے -اس سے پہلے ترقیاتی منصوبوں کیلئے جتنی بھی اراضی ایکوائر کی جاتی تھی اس کے مالکان کوسرکاری ریٹ پرمعاوضہ ادا کیا جاتا تھا یا پھر یہ معاوضہ سرکاری ریٹ سے کچھ زائد ہوتا تھا۔

اورنج لائن منصوبے کیلئے دیا جانے والا معاوضہ سرکاری ریٹ سے کہیں زیادہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر اورنج لائن میٹرو ٹرین کے لئے حاصل کی جانے والی جائیداوں کے مالکان کو معاوضہ دینے کے لئے 20ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور اکثر جگہوں پر ان جائیدادوں کا معاوضہ مارکیٹ ریٹ سے بھی بہتر دیا جا رہا ہے -یہاں تک کہ شہر کے مختلف علاقوں میں کمرشل اراضی کا معاوضہ 35لاکھ روپے فی مرلہ تک دیا جا رہا ہے -زمین کی مالیت کے علاوہ ایکوزیشن چارجز کے طور پر 15فیصد رقم اضافی طور پر ادا کی جارہی ہے ۔

اس کے علاوہ انہیں اپنی اراضی پر تعمیر شدہ عمارت کا معاوضہ‘ کاروبار کے نقصان کا ازالہ اور نقل مکانی کے معاوضے کے طور پر بھی لاکھوں روپے اضافی طور پر ادا کئے جا رہے ہیں -انہوں نے بتایا کہ مختلف سرکاری محکموں کی زمین پر گزشتہ 50یا 60سال سے مقیم غریب لوگوں یا لیز پر قیام پذیر افراد جنہیں مالکانہ حقوق نہیں دئیے جا سکتے تھے مثلاََ بنگالی بلڈنگ اور مہا راجہ بلڈنگ، ان کے مکینوں کیلئے خصوصی پیکج دیا گیا ہے ۔

ایسی کئی جگہوں پر ایک ایک کمرے میں 10افراد رہائش پذیر تھے ، ایسے خاندانوں کو10لاکھ روپے فی گھرانہ کے حساب سے خصوصی امداد دی جا رہی ہے ۔اس طرح مالکان کو ان کی جائیداد کے معاوضے کے طور پر خطیر رقم اد ا کی جا رہی ہے -ہم نے کوشش کی ہے کہ لوگوں کے ساتھ کوئی زیادتی یا ان کا نقصان نہ ہو اور انہیں ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کیاجائے۔خواجہ احمد حسان نے بتایا کہ معاوضہ حاصل کرنے والوں کی سہولت اور انہیں کسی مشکل کے بغیر معاوضہ ادا کرنے کے لئے وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ون ونڈوآپریشن آج چوتھے دن بھی جاری ہے - ا س مقصد کے لئے انجینئرنگ یونیورسٹی جی ٹی روڈ نزد گیٹ نمبر 6 ، گورنمنٹ کالج کرکٹ گراؤنڈ نزد پی اینڈ ڈی بلڈنگ بالمقابل آئی جی آفس ‘ ٹھوکر نیاز بیگ چوک اور ایل ڈی اے ہیڈ آفس جوہر ٹاؤن میں قائم خصوصی کیمپوں میں تمام متعلقہ محکموں اور بینکوں کا عملہ تعینات کیا گیا ہے تا کہ معاوضہ حاصل کرنے والوں کو نہ تو مختلف دفتروں کے چکر کاٹنے پڑیں اور نہ ہی ان کی درخواستوں پر بلا وجہ اعتراضات لگائے جا سکیں- معاوضہ وصول کرنے کے لئے ان کیمپوں میں آنے والوں کے لئے کرسیوں‘ چائے اور کھانے کا بھی انتظام کیا گیا اور انہیں فری ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی مہیا کی گئی-وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف معاوضے کی ادئیگی کے کام کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں اور ویڈیو لنک کے ذریعے تینوں کیمپوں کی لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے باخبر ہیں-گزشتہ شب انہوں نے پرٹوکو ل کے بغیر ہی انجینئرنگ یونیورسٹی میں قا ئم ون ونڈو کیمپ کا دورہ کر کے ادائیگیوں کی صورتحال کا ذاتی طور پر جائزہ لیا -میں خود بھی تمام دن مختلف کیمپوں میں جا کر صورتحال کا ذاتی طور پر جائزہ لیتا ہوں -اس کے علاوہ صوبائی وزرا اور ارکان اسمبلی کی بھی باقاعدہ ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جو تمام دن ان کیمپوں میں موجود رہتے ہیں اور معاوضہ وصول کرنے کے لئے آنے والوں کی ہر ممکن مدد کرتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :