قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پہلی بار قبائلی پولیس میں چھ خواتین بھی بھرتی ‘ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے بھی شامل

ہفتہ 6 فروری 2016 13:36

خیبر ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 فروری۔2016ء) قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پہلی بار قبائلی پولیس میں چھ خواتین کو بھی بھرتی کیا گیا ہے جن میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی اہلکار بھی شامل ہیں۔قبائلی پولیس یا خیبر لیویز فورس میں بھرتی کیلئے تین ہزار سے زائد افراد نے درخواستیں جمع کروائی تھیں جن میں سے حال ہی میں 187 کی بھرتی مکمل کی گئی۔

فورس کے ذمہ قبائلی علاقے میں یہاں کے قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا اور امن و امان کے لیے معاونت فراہم کرنا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے ارشد مسیح علاقے میں مسیحی برادری کے سرکردہ رہنما ہیں۔ امریکی میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے لیویز میں خواتین اور خصوصاً مسیحی برادری کی خواتین کو شامل کیے جانے کو سراہا ہے۔ایسے اقدام اور بھی ہونے چاہیئں تاکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی آگے آسکیں ‘کوشش سب کو کرنی چاہیے یہ ہم سب کا ملک ہے اس کی حفاظت ہم سب کو کرنی چاہیے وہ کوئی بھی ہو چاہیے وہ اکثریت ہو یا اقلیت۔قبائلی علاقوں میں غیر مسلم برادری کی بھی ایک قابل ذکر تعداد آباد ہے جن میں مسیحی، ہندو اور سکھ برادری کے لوگ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :