ملک دشمن سامراجی قوتیں مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتی ہیں،سربراہ پاکستان سنی تحریک

عالمی برادری تعصب اور دوہرے معیارکو چھوڑکر کشمیر کے ڈیڑھ کروڑسے زائد انسانوں کا مسئلہ حل کرائے،ثروت اعجاز قادری

جمعہ 5 فروری 2016 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 فروری۔2016ء) سربراہ پاکستان سُنی تحریک محمدثروت اعجازقادری نے کہا کہ ملک دشمن سامراجی قوتیں مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتی ہیں اقوام متحدہ متعصبانہ عینک اتار کر کشمیری مسلمانوں کو آزادی دلائے کشمیر کے عوام کو آزادی دیئے بغیر خطے میں مستقل بنیادوں پر امن قائم نہیں ہوسکتا اقوام متحدہ کشمیری مسلمانوں کو بھارتی جارحیت اور غاصبانہ تسلط سے نجات دلانے کیلئے مسلم ممالک کے حکمران کردار ادا کریں،پاکستان سنی تحریک حکومت کے ساتھ ملکر کشمیر کو بھارت کے چنگل سے آزاد کراکر دم لے گی،اقوام متحدہ کو امریکہ کی باندھی بنادیا گیا ہے، او آئی سی مسلمانوں کی بجائے کسی اور کی نمائندگی کررہی ہے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اسے حاصل کرکے دم لیں گے، کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی تکمیل کیلئے کشمیر کی آزادی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔حکمران بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کیلئے کشمیر کے مسئلہ کو پس پشت نہ ڈالیں۔حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔ پاکستان کے تمام سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں اورمسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سفارتی کوششیں تیز کی جائیں۔ حکومتی کشمیر کمیٹی کی اب تک کی کارکردگی صفر ہے،کسی اہل شخصیت کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا جائے ۔

مسئلہ کشمیر پر قومی مؤقف تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ کشمیر کی آزادی کی راہ میں اقوام متحدہ کا اسلام دشمن رویہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ سوڈان اور انڈونیشیا کو توڑنے کیلئے اقوام متحدہ دیرنہیں لگاتی لیکن نصف صدی سے فلسطین اور کشمیر میں لاکھوں مسلمان ذبح کیے جارہے ہیں اور ان کی آواز پر کان تک نہیں دھرا گیا۔عالمی برادری تعصب اور دوہرے معیارکو چھوڑکر کشمیر کے ڈیڑھ کروڑسے زائد انسانوں کا مسئلہ حل کرائے وگرنہ فلسطین اور کشمیر کے حل طلب مسائل پوری دنیا میں بدامنی اور عدم استحکام کا ذریعہ بنے رہیں گے پاکستان سُنی تحریک کے زیراہتمام’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ کے موقع پراسلام آباد، لاہور، کراچی، حیدرآباد،سکھر، نواب شاہ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، حافظ آباد،سیالکوٹ،جہلم، کلرسیداں،گجرات، پشاور،قلات، کوئٹہ اورمظفرآباد ،لاڑکانہ،میرپورخاص سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں، کانفرنسیں اور سیمینارز منعقد کیے گئے جبکہ کراچی میں مرکزاہلسنت سے پریس کلب تک عظیم الشان ریلی نکالی گئی اور اس ریلی میں ہاتھوں کی زنجیر بناکر کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں، ریلیوں اورجلسے جلوسوں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کیخلاف بھرپور آواز اٹھائی گئی اور قوام متحدہ، انسانی حقوق کے عالمی اداروں اوراوآئی سی سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کا مطالبہ کیاگیا،ثروت اعجازقادری نے کہا کہ کشمیر میں مسلم آبادی کوکم کرنے کیلئے بھارتی فوج بڑے پیمانے پرمسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے اور بھارت کنٹرول لائن پر دیوار برہمن تعمیر کر کے اسے مستقل بارڈر کی شکل دیناچاہتاہے جو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صریح خلاف ورزی ہے ۔

پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے ہرسال 5فروری کو یوم کشمیر منانا مثبت اقدام ہے لیکن اب ضرورت اس امر کی ہے کہ آگے بڑھ کر عالمی اداروں کو ثالث بنایا جائے اور کشمیر کے مقبوضہ علاقوں کو بھارتی تسلط سے نجات دلائی جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کا قاتل ہے بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے کشمیری عوام نے بھارتی مظالم ،بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے ۔ایک لاکھ سے زائد کشمیری نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بھارت اور اقوام عالم کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ بھارت کی غلامی قبول کرنے کی بجائے عزت کی موت کو گلے لگانا اپنے لئے کامیابی سمجھتے ہیں ۔