پی آئی اے حساس قومی ادارہ ہے اس پر سیاست چمکانے کے بجائے اس کی حالت زار کو بہتر بنانے کی تجاویز لائی جائیں‘جن لوگوں نے قومی ایئرلائن کو انتظامی اور مالی لحاظ سے تباہی سے دوچار کیا آج وہی اس پر سیاست چمکا رہے ہیں- سابق وفاقی وزیر سینیٹر مشاہداللہ خان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 فروری 2016 19:47

پی آئی اے حساس قومی ادارہ ہے اس پر سیاست چمکانے کے بجائے اس کی حالت زار ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05فروری۔2016ء) سابق وفاقی وزیر سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے حساس قومی ادارہ ہے اس پر سیاست چمکانے کے بجائے اس کی حالت زار کو بہتر بنانے کی تجاویز لائی جائیں، مشاہداللہ خان نے کہا کہ جن لوگوں نے پی آئی اے کو انتظامی اور مالی لحاظ سے تباہی سے دوچار کیا آج وہی اس پر سیاست چمکا رہے ہیں،ن لیگ نے اپنے گذشتہ دور حکومت پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنایااب اسے دوبارہ منافع بخش بنانے کے لئے انتظامی و مالی لحاظ سے جامع اصلاحات کی ضرورت ہے مگربعض عناصر کو خوف ہے کہ پی آئی اے میں اصلاحات کے تیجے میں ان کی بدعنوانیاں سامنے لائی جا سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ کسی کو ناحق تنگ کیا جا رہا ہے اور نہ ہی کسی کو بے روزگار، تاہم ادارے کی بحالی کے لئے جامع حکمت عملی اور بدعنوانیوں کا احتساب ضروری ہے‘نجکاری اور شراکت داری میں زمین آسمان کا فرق ہوا کرتا ہے، بعض عناصر چاہتے ہیں کہ قومی اداروں سیاسی نوازشات کا ذریعہ بنا کر رکھا جائے‘حکومت نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشورہ کئے بغیر نجکاری کا سوچا تک نہیں، مشاہداللہ خان نے کہا کہ بعض سیاسی رہنما پی آئی اے ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کی آڑ میں انہیں تشدد پر اکسا رہے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے پہلے بھی حکومت کے خلاف پرتشدد مظاہروں اور خونریزی کی ترغیب دی لیکن انہیں منہ کی کھانا پڑی‘پرامن اور جمہوری احتجاج کو طاقت سے نہیں دبانا ن لیگ کی حکومت کا طرز سیاست نہیں لیکن ایک سیاسی جماعت خون اور لاشوں پر سیاست کرنا چاہ رہی ہے، یہ وہی حکومت ہے جس نے 126دن کا احتجاج نہایت صبر اور خندہ پیشانی سے برداشت کیا، کہیں آنسو گیس تک کا استعمال نہیں کیا-انہوں نے کہا کہ پی آئی اے احتجاج کی آڑ میں خونریزی کرنے والے جلد بے نقاب ہونگے-

متعلقہ عنوان :