امریکہ کا سعودی عرب کی جانب سے امریکہ کی زیرِ قیادت اتحاد کی جانب سے دولتِ اسلامیہ کے خلاف زمینی فوجی کارروائی میں شمولیت کا خیرمقدم

اتحادی ممالک کی جانب سے سرگرمیوں میں اضافہ امریکہ کے لیے دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کو آسان بنا دے گا۔امریکی وزیردفاع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 فروری 2016 11:47

امریکہ کا سعودی عرب کی جانب سے امریکہ کی زیرِ قیادت اتحاد کی جانب سے ..

کارسن سٹی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 05 فروری۔2015ء) امریکہ نے سعودی عرب کی جانب سے امریکہ کی زیرِ قیادت اتحاد کی جانب سے شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف کسی بھی زمینی فوجی کارروائی میں شامل ہونے کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔امریکی وزیرِ دفاع ایشٹن کارٹر نے کہا ہے کہ اتحادی ممالک کی جانب سے سرگرمیوں میں اضافہ امریکہ کے لیے دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کو آسان بنا دے گا۔

ریاست نواڈا میں فوجی اڈے کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی خبریں اچھی ہیں اور وہ آئندہ ہفتے برسلز میں اس بارے میں سعودی وزیرِ دفاع سے بات چیت کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس پیشکش سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی حکومت دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں کچھ زیادہ کرنے پر تیار ہے۔

(جاری ہے)

ایش کارٹر کا کہنا تھا کہ سعودی حکام کہہ چکے ہیں کہ وہ اس جنگ میں مزید اسلامی ممالک کو شامل کرنے اور مستقبل میں عراق اور شام میں دولتِ اسلامیہ کے احیا کو روکنے کی کوشش کریں گے۔

اس بارے میں جب امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے موقف اختیار کیا ہے کہ امریکہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں اتحادیوں کی مدد میں اضافے کا خیر مقدم کرتا ہے تاہم وہ زمینی کارروائیوں کی سعودی تجویز کا جائزہ لیے بغیر اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔امریکہ خطے میں دولت اسلامیہ جیسی شدت پسند تنظیم سے نمٹنے کے لیے خلیجی ممالک پر مزید فوجی اقدامات کرنے اور مدد کرنے کے لیے زور دیتا رہا ہے۔سعودی عرب اور اس کے پڑوسی خلیجی ممالک کا اتحاد گذشتہ کئی ماہ سے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں کرتا رہا ہے۔تاہم امریکہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس فوجی طاقت کا مناسب استعمال دولت اسلامیہ کے خلاف ہو تو یہ زیادہ بہتر ہے۔

متعلقہ عنوان :