سندھ اسمبلی میں محکمہ داخلہ سے متعلق وقفہ سوالات

جمعرات 4 فروری 2016 21:22

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) سندھ اسمبلی میں جمعرات کو محکمہ داخلہ سے متعلق وقفہ سوالات تھا ۔ وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے متعدد ارکان کے تحریری و ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ یکم جولائی سے 31 دسمبر 2012ء تک چھ ماہ میں 1642 موٹر سائیکلیں اور 422 کاریں چوری ہوئیں یا چھینی گئیں ۔ ان میں سے 1563 گاڑیاں برآمد کی گئیں اور 580 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ 2012 کی نسبت آج صورت حال بہتر ہے ۔ گاڑیاں چوری ہونے یا چھینے جانے کی وارداتیں کم ہو گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے بتایا کہ 2011 سے 2014 ء تک کینجھر جھیل میں 18 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے ۔ 2014 ء میں حکومت سندھ نے وہاں دفعہ 144 نافذ کر دی اور تیراکی پر پابندی عائد کر دی ۔ حکومت کے دیگر اقدامات کی وجہ سے 2014 کے بعد کوئی ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء سے 2013 ء تک سندھ کی جیلوں میں 340 مجرموں کو سزائے موت اور 1657 کو عمر قید کی سزا ہوئی ۔ 38 مجرموں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ۔ یہ تبدیلی عدالتوں کے ذریعہ ہوتی ہے یا صدر مملکت کو سزا تبدیل کرنے کا اختیار ہے ۔ اس مدت کے دوران صدر مملکت نے کسی کی سزا میں تبدیلی نہیں کی ۔

متعلقہ عنوان :