اورنگی ٹاؤن میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی پاکیزہ کے اہل خانہ اور مختلف اسکولوں کے بچوں کا احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 4 فروری 2016 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی پاکیزہ کے اہل خانہ اور مختلف اسکولوں کے بچوں نے ملزمان کی عدم گرفتار ی کے خلاف مظاہرہ کیا ہے ۔مقتولہ بچی کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور تحقیقاتی افسر مسلسل واقعے کو حادثہ قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پاکیزہ کے والد نے کہا کہ پولیس واقعے کا رخ موڑنے کی کوشش کررہی ہے۔ پولیس نے اہل خانہ کو گذشتہ رات تھانے طلب کیا اورہمارے سامنے باری باری 3 ملازمین کو پیش کیا گیا جبکہ کئی روز گذرنے کے بعد بھی میرا بیان نہیں لیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بوفے ڈش رکھنے والے کا کہنا تھا جب اس نے ٹنکی دیکھی تو اس کا ڈھکن بند تھا۔

(جاری ہے)

ویٹر کا کہنا تھا اس نے پانچ بجے غلطی سے ڈھکن کھول دیا تھا جسے بند نہیں کیا جبکہ الیکٹریشن کا کہنا ہے جب ہال میں بچی گمشدگی کا شور مچا تو میں نے دیکھا ڈھکن کھلا تھا۔

الیکٹریشن نے فوری مینجر کو بلایا اور ٹارچ سے ٹنکی میں تلاش کیا مگر بچی وہاں نہیں تھی۔ جب ہم ہال میں آئے تو ڈھکن بند تھا، تالا لگا ہوا تھا اور اس پر قالین موجود تھا۔انہوں نے کہا کہ تنویر مراد نامی افسر ہم پر دباو ڈال رہا ہے کہ واقعے کو حادثہ مان لیا جائے۔پولیس اور ہال مالکان میں مک مکا ہو گیا ہے۔ پاکیزہ کے والدین، ٹیچرز اور بچوں نے ڈی جی رینجرز اور چودھری نثار سے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :