ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف سندھ بھر کے پیرا میڈیکل ملازمین کا کراچی پریس کلب میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان

جمعرات 4 فروری 2016 20:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن (رجسٹرڈ) کے مرکزی صدر نیاز حسین بھٹو نے کہا کہ 219 سندھ کے سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف 09 فروری 2016 بروز منگل کو سندھ کے 219سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے خلاف سندھ بھر کے پیرا میڈیکل ملازمین کراچی ڈویژن کے مختلف یونٹس اور سندھ کے تمام اضلاع کے یونٹس،ضلع عمر کوٹ، ضلع میرپور خاص ، ضلع سا نگھڑ، ضلع بدین ، ضلع ٹنڈوالیار، ضلع حیدرآباد، ضلع جامشورو، ضلع دادو، ضلع لاڑکانہ، ضلع قمبر شہداد کوٹ، ضلع شکارپور، ضلع جیکب آباد، ضلع کشمورکنڈھ کوٹ، ضلع سکھر، ضلع خیر پورمیرس، ضلع گھوٹکی ، ضلع میٹاری ، ضلع نو شہرو فیروز، ضلع تھر پارکر، ضلع شہیدبینظیر آباد(نوابشاہ)، ضلع ٹنڈو محمد خان ، ضلع ٹھٹھہ، ضلع سجاول کے ضلعی و خود مختیار یونٹوں کے عہدیداران و ممبران بڑی تعداد میں کراچی پریس کلب پہنچ کر دھرنہ دینگے ۔

(جاری ہے)

مرکزی صدر نیاز حسین بھٹو نے کہا کہ پیرا میڈیکل ملازمین کا مطالبہ ہے کہ حکومت سندھ فالفور اپنے نجکاری کے فیصلے کو واپس لے کر ہسپتالوں کی بگڑتی ہوئی صورت حال سے نمٹنے کیلئے ہسپتالوں کے نظام میں بہتری لائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صحت نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ میں ہسپتالوں کی حالت بہتر نہ بنا سکا تو وزارت صحت سے فوری استعفیٰ دیدونگا وزیر صحت نے ہسپتالوں کی کارکردگی کو بہتر تو نہیں بناسکے البتہ ہسپتالوں کو تباہی و بربادی کے کنارے ضرور پہنچادیا ۔

انہوں نے اپنے عزیز اور دوستوں کو اہم پوسٹوں پر تعینات کروادیا اور ہر ہسپتال کی کروڑوں کی بجٹ کو کے باوجود مریضوں کو دواؤں کیلئے رلوادیا ، مرکزی صدر نے بتایا کہ سندھ کے ہسپتالوں کو ایک سازش کے تحت نا اہل ،کرپٹ اور راشی افسران کو مقرر کرکے فروخت و نجکاری کا جواز بنایا گیا ہے تا کہ ہسپتالوں کو NGOs کے حوالے کیا جائے اسی سازش کے تحت کراچی کی ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ سندھ کے24 اضلاع کی 219 سرکاری ہسپتالوں کی بجٹ ،ملازمین بلڈنگ، اکیومنٹ،مشینری وغیرہ اور غریب مریضوں کے ساتھ اپنے مفاد کے خاطر بغیر کسی گارنٹی کے گھر سے کڑوروں غیر ملکی NGOs کو سندھ کی تمام ہسپتالیں دے دی گئی ہیں ۔

جیسے کہ اسٹل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف آواز اٹھانے والی جماعت کی سند ھ حکومت آج عوام کے حقوق سلب کررہی ہے ۔ مرکزی صدر نیاز حسین بھٹو نے کہا کہ ہم ایسے کسی بھی فیصلے پر NGOsکو قبضہ نہیں کرنے دینگے ۔یہ سندھ کے عوام و ملازمین کی بد نصیبی ہے کہ انکے حقوق کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ جبکہ پاکستان کے آئین میں تعلیم ،صحت اور امن وامان کی ذمہ داری حکومت پر اولین فرض ہے لیکن حکومت تو ان اداروں کو فروخت کرنے پر تلی ہوئی ہے جو کہ عوام کی ملکیت ہیں یہ عوام کے ووٹ سے بنے والے وزیر ان کو علاج ،تعلیم اور دفاعی سہولت فراہم کرنے میں بھی ناکام ہوگئے ہیں وزیر رہنے یا ہونے کا کیا جواز رہتا ہے۔

ہمار ا مطالبہ ہے کہ یہ افسران اور وزیر اپنی ہسپتالیں نہیں چلاسکتے اور کرپشن کو ختم نہیں کرسکتے وہ ہسپتالوں سے فالفور استعفیٰ دیکر اپنے گھروں کو چلے جائیں۔ مرکزی صدر نیاز حسین بھٹونے تمام پیرا میڈیکل ساتھیوں سے اپیل کی ہے کہ اپنے ہسپتالوں کو نجکاری سے بچانے کیلئے احتجاجی جدوجہد میں بھرپور شرکت کر کے اپنے ہسپتالوں کو پرائیویٹ ہونے سے بچائیں۔

متعلقہ عنوان :