پنجم ،ہشتم امتحانات میں 2لاکھ گھوسٹ طلباء کی موجود گی پر پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التوائے کار جمع

گھوسٹ طلباء کی انٹری کا مقصد پیک کو دنیا کا سب سے بڑا امتحانی سنٹر ظاہر کنا اور فنڈز میں خورد برد کرنا شامل ہے‘ خدیجہ عمر فاروقی

جمعرات 4 فروری 2016 17:25

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 فروری۔2016ء) مسلم لیگ (ق)کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے پنجم ،ہشتم امتحانات میں 2لاکھ گھوسٹ طلباء کی موجود گی پر پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔اپنی تحریک التوائے کار میں انہوں نے کہا کہ گھوسٹ سکولوں کے بعد گھوسٹ طلباء بھی سامنے آگئے، پنجاب میں پنجم و ہشتم کے شروع ہونے والے امتحانات میں2لاکھ سے زائد گھوسٹ طلباء کی انرولمنٹ ہوئی ہے پنجاب کے1948کلسٹر سنٹروں کے انچارجز کو فی کس 100سے زائد گھوسٹ طالبعلموں کی انرولمنٹ کا ٹارگٹ دیا گیا تھا ۔

2016میں نجی سکول کی کم تعداد نے پیک( پنجاب ایگزامینیشن کمیشن) کے امتحانات میں دلچسپی لی ہے گھوسٹ طلباء کی انٹری کا مقصد پیک کو دنیا کا سب سے بڑا امتحانی سنٹر ظاہر کنا اور فنڈز میں خورد برد کرنا شامل ہے ۔

(جاری ہے)

2005ء سے اب تک پیک4ارب 50کروڑ سے زائد کی رقم امتحانی سنٹرز پر خرچ کرچکا ہے رواں سال پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے تحت پنجاب کے نجی و سرکاری سکولوں کے 22لاکھ67ہزار 506طلباء و طالبات پنجم و ہشتم کا امتحان دے رہے ہیں جن میں12لاکھ45ہزار453پنجم ،10لاکھ 22ہزار 53ہشتم کے بچے شامل ہیں 14لاکھ 77ہزار طلباء سرکاری ،7لاکھ 16ہزار پرائیویٹ جبکہ71ہزار کا تعلق کسی پرائیویٹ ادارے سے بھی نہیں ۔

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ جعلی انرولمنٹ سے معیار تعلیم بلند نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ 2لاکھ طلباء کی امتحانات میں جعلی انرولمنٹ پر پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے ۔کیونکہ پنجاب ٹیچرز یونین پیک کو پہلے ہی ناکام ادارہ قراردے چکی ہے 2015میں پیک کے امتحانات کیلئے 90کروڑ84لاکھ روپے مختص کیے گئے اور گزشتہ پانچ برسوں میں تقریباً4ارب 50کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کرنے کے باوجود پنجاب ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے ہر سال امتحانا ت میں بے ضابطگیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔