شام اور روس سیاسی نہیں بلکہ عسکری حل چاہتے ہیں،امریکہ

جمعرات 4 فروری 2016 16:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 فروری۔2016ء ) امریکہ نے شامی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ملک میں پانچ سال سے جاری خانہ جنگی کا سیاسی حل نہیں چاہتی بلکہ اپنے اتحادی ملک روس کی مدد سے یہ معاملہ عسکری طور پر حل کرنا چاہ رہی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کی جانب سے یہ بیان اقوامِ متحدہ کی جانب سے شام کے تنازع پر سوئس شہر جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کی معطلی کے بعد سامنے آیا ہے۔

واشنگٹن میں جان کیری کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’روسی مدد سے شامی حکومت کی افواج کے حزبِ مخالف کے کنٹرول والے علاقوں پر مسلسل حملے اور حکومتی افواج کی جانب سے لاکھوں شہریوں کا محاصرہ اس بات کے واضح اشارے ہیں کہ نیت سیاسی حل کی جگہ ایک عسکری حل کی ہے۔

(جاری ہے)

جان کیری نے کہا کہ ’(بات چیت میں) اس تعطل کے دوران دنیا کو چاہیے کہ وہ ایک ہی سمت میں آگے بڑھے جو کہ شامی عوام کی مشکلات اور وہاں جاری جارحیت کا خاتمہ ہے تاکہ یہ تنازع مزید جاری رہنے کی بجائے ختم ہو سکے۔

‘مذاکرات کی معطلی کا اعلان شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سٹیفن ڈی مستورا نے بدھ کو کیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ تعطل عارضی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اختتام نہیں ہے اور نہ ہی مذاکرات کی ناکامی ہے؟‘شامی حزبِ اختلاف نے بات چیت کی ’ناکامی‘ کی وجہ باغیوں کے ٹھکانوں پر مسلسل ہونے والی روسی بمباری کو قرار دیا ہے جبکہ روس نے اپنی یہ فضائی مہم بند کرنے سے انکار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :