پی آئی اے ملازمین کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری اندرون ملک اور بیرون ممالک جانے والی سینکڑوں پروازیں منسوخ

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 4 فروری 2016 13:47

لاہور+کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 04 فروری۔2015ء ) پی آئی اے ملازمین کی جانے سے نجکاری کے خلاف احتجاج کے باعث لاہور سے اندرون اور بیرون ممالک اڑان بھرنے والی 20پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں۔ پی آئی اے کے طیارے تیسرے روز بھی زمین پرہیں جب کہ نجکاری کے خلاف ملازمین کا سلسلہ جاری ہے جب کہ ائیرپورٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور واٹر کینن بھی موجود ہے دوسری جانب لاہور سے جانے والی 20 پروازیں منسوخ ہوگئیں جن میں 12 پروازیں بیرون ملک اور 8 اندرون ملک پروازیں شامل ہیں۔

منسوخ ہونے والی پروازوں میں دوحہ ، ریاض ، دبئی ، لندن ، مسقط ، مدینہ ، ابوظہبی ، بحرین ، ٹوکیو ، دمام اور کویت کی پرواز شامل ہے۔ کراچی جانے والی چار ، اسلام آباد کی تین اورایک سکھر کی اندرون ملک پرواز منسوخ ہوئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کراچی سمیت مختلف ایئرپورٹس سے پی آئی اے کی150 سے زائد پروازیں منسوخ ہونے کی اطلاع ہے ،ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ طیارے آج بھی نہیں اڑیں گے اور مطالبات کی منظوری تک کام رْکا رہے گا۔

ہڑتال کے باعث اب تک ڈیڑھ سو سے زائد پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔ ادھرڈی جی رینجرز نے پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے۔پی آئی اے کی نج کاری کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر فلائٹ آپریشنز دو روز سے مکمل بند ہے۔حکومت کی جانب سے لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کے باوجود ملازمین کام پر آنے کے لیے تیار نہیں۔

کراچی ، لاہور اور اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ملازمین کا دھرنا دو روز سے جاری ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایت پر نجی ایرلائنز نے کراچی سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے دو ، دو اضافی پروازیں چلائیں لیکن عوام نے معمول سے کہیں زیادہ کرائے وصول کرنے کی شکایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق بحران کے باعث دو روز میں پی آئی اے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، قومی ائیرلائن کی تقریباً ڈیڑھ سو ملکی اور بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوئیں جس کے باعث 25 سے 27 کروڑ روپے مسافروں کے کرائے کی مد میں اور تقریبا 2 کروڑ روپے کارگو کی مد میں نقصان ہوا ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو پی آئی اے کے نقصان اور عوام کی مشکلات سے کوئی دلچسپی نہیں نج کاری کے فیصلے کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ایئرکرافٹ انجینئر سلیم اکبر کو ماڈل کالونی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملازمین کے قتل کے مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست عدالت میں جمع کرادی ہے۔

متعلقہ عنوان :