مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر خطے کے امن کے لئے شدید خطرہ ہے ، امریکہ

جمعرات 4 فروری 2016 12:27

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 فروری۔2016ء) مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر کو برصغیر کے امن کے لئے شدید خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت حکومتوں کو اس سلسلے میں ایک بڑی پہل کرنا ہو گی تاکہ اس مسئلے کا قابل قبول حل نکالا جا سکے جبکہ پاکستان پٹھانکوٹ واقعے کی شفاف تحقیقات کے حوالے سے بھی تحقیقات کو یقینی بنا کر بھارت کے اعتماد کو بحال کرے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ صورت حال کو پرامن بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ برصغیر کے حالات پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے ۔ پاکستان اور بھارت کو قریب لانے کی کوششوں میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ درپردہ طور پر امریکہ کی یہ کوششیں رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہو اور کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل نکالنے میں دونون ممالک کامیاب ہو جائیں ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل قابل قبول حل ناگزیر بن گیا ہے کیونکہ اسے برصغیر کے امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جس کے لئے دونوں ممالک کو آپسی طور پر خلیج ختم کرنا ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ رابطہ بنائے ہوئے ہے اور اس ضمن میں معاملات کو صحیح سمت میں آگے لے جانے کی بھی کوششیں کر رہا ہے تاہم انہوں نے صاف کر دیا کہ کشمیر مسئلے پر مداخلت کے لئے بھی تیار ہیں لیکن دونوں ممالک امریکہ سے اس بارے میں تجویز پیش کریں اور اگر دونوں ممالک متفق ہوجائیں کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے امریکہ کی مدد درکار ہے تو یقینی طور پر مدد فراہم کرنے کے لئے امریکہ تیار ہے ۔

انہوں نے پاکستان کے ساتھ منسوخ شد مذاکرات کو پھر سے شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کی بحالی ناگزیر ہے اور امریکہ سمھجتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کے بعد وزراء خارجہ سطح کے مذاکرات بھی ہوں جس کے ساتھ وہی مذاکرات کا تسلسل بڑھتا جائے گا انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکہ کے ساتھ بہتر ہیں اور پاکستان کے ساتھ بھی تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے امریکہ سرگرم ہے انہوں نے مزید کہا کہ جب سے بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہو جاتی ہے تو امریکہ متفکر ہو جاتا ہے کیونکہ نیوکلیائی ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان کشیدگی خطرے سے خالی نہیں ہے اور پورے برصغیر کے لئے تصادم تباہی کا باعث بن سکتا ہے ۔