حکومت سندھ کامدارس ومساجد کو کنٹرول میں لینے کا کوئی ارادہ نہیں ، پرامن پاکستان اور دین اسلام کے لئے علماء کرام کی خدمات قابل قدر ہیں

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مذہبی امور عبدالقیوم سومرو کی مفتی ابوہریرہ محی الدین سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 3 فروری 2016 22:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء ) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مذہبی امور عبدالقیوم سومرو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ مدارس ومساجد کو اپنے کنٹرول میں کرنے کا قطعاً کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ پرامن پاکستان اور دین اسلام کے لئے علماء کرام کی خدمات قابل قدر ہیں۔ حکومت علماء کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ مساجد ومدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ۔

خطبہ جمعہ کے لئے ضابطہ اخلاق تیار کیا جارہا ہے جو چند دن بعد اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا۔مجلس صوت الاسلام پاکستان پرامن معاشرے کے لئے گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے دورے پر نائب رئیس معروف عالم دین مفتی ابوہریرہ محی الدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی مشیر مذہبی امور نے جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے مختلف شعبہ جات کا بھی دورہ کیا اور اساتذہ وطلبہ کرام سے ملے۔

عبدالقیوم سومرو نے تنظیم مجلس صوت الاسلام کے مرکزی سیکرٹریٹ اور دفتر ماہنامہ ’’ایوان اسلام‘‘ کا بھی دورہ کیا۔ مشیر مذہبی امور نے مفتی ابوہریرہ محی الدین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کا قطعاً ایسا کوئی ارادہ نہیں کہ مدارس ومساجد کو کنٹرول میں لیا جائے۔ سرکاری خطبہ جمعہ کا مقصد بعض مساجد میں نفرت انگیز بیانات روکنا اور عوام کو دین اسلام کے ایک ہی نقطے پر جمع کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں مدارس ومساجد اور علماء کرام کا کردار قابل قدر ہے، حکومت علماء کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ خطبہ جمعہ کا ضابطہ اخلاق بھی وہ ہی ہے جو کہ اکابر علماء کرام اور ملی یکجہتی کونسل نے طے کیا تھا۔ اس موقع پر مفتی ابوہریرہ محی الدین نے تجویز دی کہ تمام مساجد میں ایک ہی خطبہ جمعہ کی بجائے تمام مسالک کے علماء کرام کی مشاورت سے ایک ضابطہ اخلاق بنایا جائے اور اس کی نگرانی کے لئے تمام مکاتب فکر کے علماء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں۔

مفتی ابوہریرہ محی الدین نے دوران گفتگو یونائٹ کے زیر اہتمام گزشتہ سال کے آخر میں ہونے والی عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے اغراض ومقاصد، اعلامیہ اور سفارشات سے بھی آگاہ کیا جس پر عبدالقیوم سومرو نے چیئرمین یونائٹ کی پاکستان میں امن وامان اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کی کاوشوں کو سراہا اور ان کی تجویز سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کی تمام کوششوں کی حکومت سندھ حمایت کرتی ہے۔

بعد ازاں مشیر مذہبی امور نے مجلس صوت الاسلام پاکستان کے زیر اہتمام تربیتی کورسز کی جاری کلاس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مفتی ابوہریرہ نے مشیر مذہبی امور کو مجلس صوت الاسلام کی سرگرمیوں اور تربیتی کورسز کے حوالے سے بریفنگ دی۔ مشیر مذہبی امور نے تربیتی کورسز کے نصاب پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجلس صوت الاسلام پاکستان عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق خدمات انجام دے رہی ہے۔

اس وقت معاشرے کو جن علوم کی ضرورت ہے وہ اس تربیتی کورسز میں شامل کرنا انتہائی احسن اقدام ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر مکتبہ فکر کے مدارس وتنظیمات بھی مجلس صوت الاسلام کے ایسے موثر اقدامات کی تقلید کریں۔ مفتی ابوہریرہ محی الدین نے صوبائی مشیر مذہبی امور کو خطباء کورس کے شرکاء کو ہر ہفتے جاری ہونے والے مختلف موضوعات پر مبنی خطبات جمعہ کا سیٹ بھی پیش کیا جس کو دیکھ کر عبدالقیوم سومرو نے کہا کہ یہ انتہائی معتدل اور سبق آموز خطبات ہیں اور ایسے ہی خطبات ہم مساجد میں نافذ کرنا چاہتے ہیں۔آخر میں انہوں نے نائب رئیس جامعہ اسلامیہ کلفٹن اور چیئرمین مجلس صوت الاسلام ویونائٹ مفتی ابوہریرہ محی الدین کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :