سندھ اسمبلی میں ایئرپورٹ واقعہ سے متعلق حکومت سے انکوائری کمیشن بنانے سے متعلق سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور

بدھ 3 فروری 2016 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) سندھ اسمبلی نے بدھ کو ایک قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ، جس میں ایئرپورٹ کے واقعہ کی مذمت کی گئی اور حکومت سے انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ سینئر وزیر تعلیم اور پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے باری سے ہٹ کر ایک قرار دا دپیش کی ۔ یہ قرار داد منگل کو کراچی ایئرپورٹ پر پیش آنے والے واقعہ سے متعلق تھی ۔

ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد ، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر حاجی شفیع محمد جاموٹ ، مسلم لیگ (فنکشنل) کے پارلیمانی لیڈر نندکمار اور تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے بھی اس معاملے پر ایک جیسی قرار دادیں پیش کیں ۔ ان قرار دادوں کو یکجا کر دیا گیا ۔ قرار داد پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ صوبائی وزراء نثار احمد کھوڑو ، سید مراد علی شاہ ، سہیل انور سیال اور جام خان شورو ، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن سمیت 35 ارکان نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں یہ قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی ۔ قرار داد میں کہا گیا کہ ’’ یہ اسمبلی پی آئی اے ملازمین کی طرف سے نجکاری کے خلاف کیے جانے والے پرامن احتجاج پر تشدد کے واقعہ کی مذمت کرتی ہے ، جس میں تین معصوم جانیں ضائع ہو گئیں اور صحافیوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ یہ ایوان حکومت سندھ سے سفارش کرتا ہے کہ وہ پی آئی اے ورکرز ایسوسی ایشن کی مشاورت سے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے اور جلد سے جلد مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے ۔

‘‘ قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ کے واقعہ پر ہم نے ایک ڈی آئی جی اور دو ایس ایس پیز پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم مقرر کر دی ہے ۔ اگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی والے کہیں گے تو جوڈیشل کمیشن بھی بنایا جا سکتا ہے ۔ وفاقی حکومت پی آئی اے کی نجکاری نہ کرنے پر آمادہ ہو جائے ، ورنہ پیپلز پارٹی مزدوروں اور غریبوں کا ساتھ دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں بعض دوستوں نے ایئرپورٹ کے شہداء کے ساتھ ہمدردی کرنے کی بجائے اس واقعہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی اور سندھ حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔ یہ بات کسی بھی طرح ٹھیک نہیں ہے ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے لوگوں نے ہم سے ملاقات کی ۔ انہوں نے ہم سے کوئی شکایت نہیں کی اور ہمیں بالکل قصور وار نہیں ٹھہرایا ۔ وہ ہمارے پاس اس لیے آئے تھے کہ ہم ان کی شکایات کا ازالہ کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کا قتل افسوس ناک ہے ۔ میں وہ بات نہیں کرنا چاہتا ، جو لوگوں نے مجھے بتائی ہے کیونکہ اس معاملے کی تحقیقات ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس واقعہ سے پہلے کمشنر کراچی اور ڈی آئی جی کو پی آئی اے ملازمین سے بات چیت کے لیے بھیجا تھا ۔ ہم نے ان سے کہا تھا کہ وہ دھرنا ضرور دیں لیکن وی آئی پی ون کی طرف نہ جائیں ۔

اس کے باوجود کچھ لوگ اس طرف گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مزدوروں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے اور قربانیاں دی ہیں ۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے سب سے پہلے آئین میں بنیادی اور انفرادی حقوق کی ضمانت دلائی ۔ آئین ،بنیادی اور انسانی حقوق کے لیے ہماری قیادت نے شہادت قبول کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ اور پولیس کو مذاکرات کے لیے اس لیے بھیجا تھا کہ بعد میں ہونے والے کسی نقصان پر یہ کہے کہ سندھ حکومت نے کچھ نہیں کیا ۔

ہم نے پولیس اور انتظامیہ سے کہا کہ وہ پرامن رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا منشور مزدوروں ، کسانوں اور نوجوانوں کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے ۔ آصف علی زرداری نے اپنے دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں نکالے گئے 60 ہزار سے زیادہ لوگوں کو نوکریوں پر بحال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کے ایس ای کی نجکاری کے خلاف بھی دھرنے دیئے تھے اور اب جس طرح اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے ، اس کے بھی خلاف ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو حقوق دینے کا کریڈٹ شہید بے نظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو جاتا ہے ۔ ایئرپورٹ کے شہداء کا خون رائیگا نہیں جائے گا ۔ انہیں انصاف ملے گا ۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں حالانکہ دونوں تحقیقات کرانے کی ذمہ دار ہیں ۔

صوبائی وزیر قرار داد میں مطالبہ کر رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔ انہیں تو خود آکر یہ بیان دینا چاہئے تھا کہ تحقیقاتی کمیشن بنا لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں پی آئی اے ملازمین کے مظاہرے ہوئے لیکن یہ واقعہ صرف کراچی میں پیش کیوں آیا ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے لوگ کراچی ٹارگیٹڈ آپریشن کی کامیابیوں کے ایک دوسرے سے زیادہ دعوے کرتے ہیں اور اپنے اپنے سینے پر میڈلز سجا لیتے ہیں ۔

جب لاشیں گریں تو وہ ایک دوسرے کو الزام دے رہے ہیں ۔ یہ ڈبل گیم انتہائی نقصان دہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز سندھ حکومت کے ماتحت ہے ۔ اگر کوئی سازش ہوئی ہے تو اسے بے نقاب کرنا بھی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ پیپلز یونٹی کے رہنما عامر شاہ کے قاتلوں کا آض تک پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے بحران کی وجہ سے نجی ایئرلائنز نے اپنے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ کر دیا ہے ، جس کی میں مذمت کرتا ہوں ۔

سینئر وزیر برائے تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ قومی اثاثوں کو بیچنا ، ماں کو بیچنے کے مترادف ہے ۔ کسی نے کہا کہ جو احتجاج کرے گا ، اس کی نہ صرف نوکری جائے گی بلکہ وہ جیل بھی جائے گا ۔ یہ وہی ذہنیت ہے ، جو مزدوروں کو بھٹیوں میں پھینکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے ، پاکستان اسٹیل سمیت کسی بھی ادارے کی نجکاری نہیں کرنے دیں گے ۔

یہ ادارے کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہیں ۔ قومی اثاثے ہیں ۔ کے ایس ای کی نجکاری کی حمایت کرنے والوں نے دیکھ لیا کہ لوگوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہداء کے لواحقین اور پی آئی اے کے ملازمین کے ساتھ ہیں ۔ سینئر وزیر خزانہ و توانائی سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے منگل کو بھی ایوان میں یقین دہانی کرائی تھی کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ، چاہے وہ پولیس والے ہی کیوں نہ ہوں ۔

دو دن پہلے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے سخت لہجے میں بات کی تھی اور کہا تھا کہ جو لوگ احتجاج کریں گے ، انہیں دوبارہ نوکری نہیں ملے گی ۔ پی آئی اے کے تین ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے ۔ اب وہ کبھی نوکری حاصل نہیں کر سکیں گے ۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا تھا کہ ہڑتال کرنے والے نہ صرف نوکری سے ہاتھ دھوئیں گے بلکہ جیل بھی جائیں گے ۔

اب وزیر اعظم پی آئی اے کے تین شہداء کو کبھی بھی جیل نہیں بھیج سکیں گے ۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا کہ میں نے پیر والے دن ڈی آئی جی کو بلا کر کہا تھا کہ پی آئی اے ملازمین کے ساتھ کوئی سختی نہ کی جائے کیونکہ پرامن احتجاج ان کا حق ہے ۔ مجھے آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری اور فریال تالپور کی بھی یہی ہدایت تھی کہ کسی کے ساتھ سختی نہ کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ فائرنگ کس نے کی ؟ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے ۔ پیپلز پارٹی کے امداد علی پتافی نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ کرکے ریاستی دہشت گردی کی گئی ۔ ضیاء الحق کے دور کی یاد تازہ کی گئی ہے ۔ پیپلز پارٹی پی آئی اے ملازمین کے ساتھ ہے ۔ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے ۔

پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر سکندر شورو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے حکمران پاکستان کی نجکاری کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ۔ ضیاء کی باقیات ریاستی اداروں کو تباہ کر رہی ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے فیاض بٹ نے کہا کہ حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے پی آئی اے ملازمین دہشت گرد نہیں ہیں ۔ ان پر ظلم کی مذمت کرتے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) سارے ریاستی ادارے منشااور دیگر حسب منشاء لوگوں کو دینے کے لیے یہ ظلم کر رہی ہے ۔

ایم کیو ایم کے راشد خلجی نے کہا کہ فائرنگ کے واقعہ کی ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔ سندھ حکومت کہاں ہے ۔ پولیس کو فائرنگ اور لاٹھی چارج کے احکامات کس نے دیئے ۔ دیگر صوبوں میں اس طرح کے پرتشدد واقعات رونما کیوں نہیں ہوئے ۔ سندھ اسمبلی کے ایوان کو بتایا جائے کہ اس واقعہ کا ذمہ دار کون ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کی سورٹھ تھیبو نے کہا کہ پی آئی اے جیسے اداروں میں کس نے کرپشن کی اور اضافی بھرتیاں کیں ۔

یہ سب کو پتہ ہے ۔ تحریک انصاف کے خرم شیرزمان نے کہا کہ کسی خاص شخصیت کو پی آئی اے جیسا ادارہ فروخت کیا جا رہا ہے ۔ سندھ حکومت پر افسوس ہے ۔ ملازمین پر لاٹھی چارج ، آنسو گیس کا استعمال ، سندھ پولیس کی طرف سے کیا گیا ۔ احتجاج کے دوران ہو سکتا ہے کہ اندر سے کسی شخص نے فائرنگ کی ۔ ملزمان کو جلد گرفتار کرکے سزا دی جائے ۔ ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ کے واقعہ نے 12 مئی کی یاد تازہ کر دی ۔

لاٹھی چارج یا پانی کے استعمال سے کسی کی جان نہیں جاتی ۔ پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے پی آئی اے میں گریڈ 4 سے نیچے کے ملازمین رکھے تھے جبکہ موجودہ حکومت نے دو سال میں 1200 سے زائد ایگزیکٹو عہدوں پر بھرتیاں کی ہیں ، جن کی تنخواہیں لاکھوں روپے ہیں ۔ ریاستی ادارے حکمرانوں کی ماں کا زیور نہیں کہ اسے جب چاہا ، بیچ دیا ۔ ایم کیو ایم کے جمال احمد نے کہا کہ موجودہ حکمران پہلے یہ اعلان کرتے ہیں کہ اداروں کی نجکاری کرکے ملازمین کو نکالا نہیں جائے گا ۔

بعد میں ملازمین کو نکال دیا جاتا ہے ۔ ایم سی بی سمیت کئی اداروں کی مثالیں سامنے ہیں ۔ پی آئی اے کی نجکاری کو رکوایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے ۔ پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جمہوریت میں اس بات کی ہرگز گنجائش نہیں کہ لوگوں پر گولیاں چلائی جائیں اور ان کی زندگیوں سے کھیلا جائے ۔ ملازمین سے بات چیت کرکے اس ادارے کو بحران سے نکال کر منافع بخش بنایا جا سکتا ہے ۔

پاکستان میں آج تک کسی جوڈیشل کمیشن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کی مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ یہ سوچنے کی بات ہے کہ گولی کس نے چلائی اور معاملے کا رخ موڑ دیا ۔ لیاقت علی خان کے قتل سے محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل تک بے شمار واقعات ہیں ، جن میں گولی چلانے والے اصل لوگوں کا پتہ نہیں چل سکا ۔ تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ کے واقعہ کی ذمہ داری کا تعین ہونا ضروری ہے ۔

پولیس اور رینجرز دونوں فائرنگ سے انکار کر رہی ہیں ۔ اس معاملے پر ایک موثر جے آئی ٹی تشکیل دی جائے ۔ اداروں کی اس طرح نجکاری نہیں ہونی چاہئے لیکن یہ بھی تعین ہونا چاہئے کہ ادارے تباہ کیوں ہوئے ۔ پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ایئرپورٹ کے واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ۔ بے حسی کی انتہا یہ ہے کہ وزیر اعظم نے تین افراد کی شہادت پر ایک لفظ بھی ادا نہیں کیا بلکہ پی آئی اے ملازمین کو دھمکی دی کہ ان کی نوکری بھی جائے گی اور وہ جیل میں بھی جائیں گے ۔

یہ جمہوری ملک ہے ۔ ہر جگہ میاں نواز شریف کی منشاء نہیں چلے گی ۔ پیپلز پارٹی اداروں کو کوڑیوں کے مول نہیں بیچنے دے گی اور ورکرز کی ملازمتوں کا تحفظ کرے گی ۔ ہم شہداء کے خاندانوں کے ساتھ ہیں ۔ ایم کیو ایم کے محمد حسین خان نے کہا کہ حکومت سندھ کی طرف سے ایئرپورٹ کے واقعہ پر ایک قرار داد پیش کی گئی ہے ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ واقعہ پر انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے ۔

یہ سندھ حکومت کی بے بسی ہے کیونکہ ایسا کمیشن بنانے کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہے ۔ کیا مذاق ہے کہ حکومت قرار داد لے آئی ۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ایوان میں آکر کمیشن کے قیام کا اعلان کرتے ۔ پیپلز پارٹی کی خیرالنساء مغل نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ کوئی پہلا واقعہ نہیں ، ماڈل ٹاؤن کا واقعہ ہوا ۔ عیسائیوں کی آبادیوں پر حملے کیے گئے ۔

نابینا لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ میاں نواز شریف جب بھی حکومت میں آتے ہیں ، ان پر نجاری کا جنون طاری ہو جاتا ہے ۔ 54 اداروں کی نجکاری کا منصوبہ بنا کر آئے ہیں ۔ اس ملک میں بادشاہت نہیں چلے گی ۔ پی آئی اے ملازمین کے قتل کی تحقیقات میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا جائے ، جنہوں نے بیان دیا تھا کہ پر کاٹ دیئے جائیں گے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے جام مدد علی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو حقوق کے لیے احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج ، واٹر کینن اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔

اگر پولیس ایسا نہ کرتی تو اس طرح کا افسوس ناک واقعہ رونما نہ ہوتا ۔ پی آئی اے کو ساری حکومتوں نے تباہ کیا ۔ بیڈگورننس کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے ۔ ایئرپورٹ واقعہ میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کیا جائے ۔ یہ پاکستان کے دشمن ہیں ۔ پیپلز پارٹی کی شمیم ممتاز نے کہا کہ ہم سانحہ 12 مئی ، سانحہ بلدیہ ٹاؤن اور سانحہ طاہر پلازہ کو نہیں بھولے ۔ کراچی کے موضوع پر بہت بولنا چاہتی ہوں لیکن میں بہت بزدل خاتون ہوں ۔

اس لیے میں کوئی بات نہیں کر رہی اور اپنی نشست پر بیٹھ رہی ہوں ۔ ایم کیو ایم کی سمیتا افضال نے کہا کہ ایئرپورٹ کا واقعہ انتظامی غفلت کا نتیجہ ہے ۔ یہ واقعہ قابل مذمت ہے ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین کا احتجاج چاروں صوبوں میں ہوا لیکن سندھ میں یہ افسوس ناک واقعہ کیوں رونما ہوا ۔ اب لاشوں پر سیاست ختم کی جائے ۔

لاشوں کی سیاست کرکے ادارے تباہ کئے گئے اور کرپشن کی گئی ۔ پی آئی اے ملازمین کے قتل کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے ۔ پیپلز پارٹی والے منشاء کی بات کر رہے ہیں ۔ وہ ڈاکٹر عاصم اور عزیر بلوچ کی بات بھی کریں ۔ انڈس ایئرلائن کو فائدہ پہنچانے کے لیے پی آئی اے کو تباہ کیا گیا ۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت لاٹھی اور گولی کی سرکار بن گئی ہے ۔

نجکاری کے پیچھے قومی نہیں ذاتی مفاد لگتا ہے ۔ چین اور دیگر ملکوں میں معاشی ترقی نجکاری کی وجہ سے نہیں ہوئی ۔ انہوں نے قومی اثاثوں میں سرمایہ کاری کی ۔ پیپلز پارٹی اگر پی آئی اے میں اصلاحات لارہی تھی تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں تھا کہ ہم اس ادارے کی نجکاری کرنا چاہتے تھے ۔ موجودہ حکومت ایسے 32 اداروں کی نجکاری کرنا چاہتی ہے ، جن میں سے زیادہ تر منافع بخش ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے ملازمین اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں ۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد خان نے کہا کہ ایئرپورٹ کا واقعہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ۔ امن وامان کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے ۔ اس واقعہ کی ذمہ داری کا تعین کرنا ہو گا ۔ یہ نوبت نہیں آنی چاہئے ۔ جوڈیشل کمیشن حاضر سروس جج کی سربراہی میں بنایا جائے ، جو معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے ۔

متعلقہ عنوان :