پنجاب اسمبلی میں منظور کئے جانیوالے مسودہ قانون کے تحت غیر محفوظ خوراک ،حفظان صحت کے منافی ، غیر صحتمند ماحول ،لائسنس کے بغیر غذا کی تیاری کرنے والوں کیلئے سزاؤں اور جرمانوں میں کئی گنا اضافہ

غیر محفوظ خوراک کے سبب کسی بھی فرد کی ہلاکت پر عمر قید اور کم از کم دس سال قید ،تیس لاکھ اور کم از کم بیس لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا

بدھ 3 فروری 2016 20:53

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں منظور کئے جانے والے مسودہ قانون ( ترمیم ) خالص خوراک پنجاب 2015ء کے تحت غیر محفوظ خوراک تیار ،فروخت اور ذخیرہ کرنے ،حفظان صحت کے منافی اور غیر صحتمند ماحول اورلائسنس کے بغیر غذا کی تیاری کرنے والوں کیلئے سزاؤں اور جرمانوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا گیا ،غیر محفوظ خوراک کے سبب کسی بھی فرد کی ہلاکت پر سزا زیادہ سے زیادہ عمر قید اور کم از کم دس سال تک جبکہ جرمانہ زیادہ سے زیادہ تیس لاکھ اور کم از کم بیس لاکھ روپے تک ہوگا۔

پنجاب اسمبلی میں منظور کئے جانے والے مسودہ قانون ( ترمیم ) خالص خوراک پنجاب 2015ء کی دستاویزات کے مطابق ایسا شخص جو غیر محفوظ یا مضر صحت خوراک فروخت کیلئے تیار کرتا ہے ، ذخیرہ کرتا ہے ، فروخت کرتا ہے ، تقسیم کرتا ہے ، درآمد کرتا ہے یا برآمد کرتا ہے اور جب ایسی غیر محفوظ خوراک کسی شخص کونقصان نہ پہنچائے تو اسکی سزا زیادہ سے زیادہ چھ ماہ اور کم از کم ایک ماہ تک ہو گی اور جرمانہ زیادہ سے زیادہ دس لاکھ روپے تک لیکن کم از کم ایک لاکھ روپے تک ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

جب کوئی غیر محفوظ خوراک کسی شخص کونقصان پہنچائے تو وہ سزا جو زیادہ سے زیادہ تین سال اور کم از کم تین ماہ ہو سکتی ہے اور جرمانہ زیادہ سے زیادہ تیس لاکھ لیکن کم از کم ایک لاکھ روپے تک ہو سکتا ہے ۔ ۔ جب ایسی غیر محفوظ خوراک کے سبب ایک فرد وفات پا جائے تو اس کی سزا زیادہ سے زیادہ عمر قید اور کم از کم دس سال تک ہو گی اور جرمانہ زیادہ سے زیادہ تیس لاکھ اور کم از کم بیس لاکھ روپے تک ہوگا۔

غیر محفوظ خوراک سے مراد ایسی خوراک ہے جس کی کوئی بھی صورت ، ساخت یا کوالٹی کسی ایسے طریقے سے یا وجوہ کی بناء پرمتاثر ہو گئی ہوجو انسانی صحت کیلئے نقصان دہ ہو۔ کوئی شخص جو حفظان صحت کے منافی یا غیر صحتمند ماحول میں کوئی غذا تیا رکرتا ہے ،پراسس کرتا ہے تو وہ چھ ماہ کے عرصہ تک کی سزا کا مستوجب ہوگا لیکن سزا تین دن سے کم نہ ہو گی اور دس لاکھ روپے تک کا جرمانہ کا مستوجب ہوگا لیکن یہ رقم بیس ہزار روپے سے کم نہ ہوگی ۔

مسودہ قانون کی دستاویزات کے مطابق اگر کوئی شخص بغیر لائسنس کے کوئی غذاء تیار کرتا ہے ،فروخت کرتا ہے ،فروخت کی پیشکش کرتا ہے ،ذخیرہ کرتا ہے یا تقسیم کرتا ہے یا برآمد کرتا ہے تو وہ ایسی سزا کا مستوجب ہوگا جو ایک سال تک ہو سکتی ہے لیکن تین دن سے کم نہ ہو گی اور ایسے جرمانے کا جو کہ پانچ لاکھ روپے تک ہوگا لیکن یہ رقم دس ہزارسے کم نہ ہو گی ۔

اگر کوئی شخص کسی غذا کی فروخت کے مقاصد یا فروغ کیلئے کوئی ایسااشتہار شائع کرتا ہے یا شائع کرانے کا موجب بنتا ہے ۔ جعلی طور پر کسی غذات کی صراحت کرتا ہے یا کسی قواعد و ضوابط کے برعکس ہو یا کسی غذا یا غذاکے اجراء یا جز کی خصوصیات ،نوعیت ،قدر ،مواد ،کوالٹی ،اثر ،خالص پن، ترکیب ،خوبی یا تحفظ ،وزن ،تناسب ،ابتداء معیاد یا ثاثرات کے حوالے سے خریدار کو دھوکہ دینا چاہتا ہے توہ وہ ایسی سزا کا مستوجب ہوگا جو کہ ایک سال تک ہو سکتی ہے لیکن چھ ماہ سے کم نہ ہو گی اور ایسے جرمانے کا مستوجب ہو گا جو بیس لاکھ روپے روپے تک ہو سکتا ہے لیکن یہ جرمانہ دس لاکھ روپے سے کم نہ ہو گا۔

اگر کوئی شخص ایسی پیکجز تیار کرتا ہے ،کسی غذا پر ایسا لیبل لگاتا ہے جو مصرحہ معیار کی تعمیل نہیں کرتا تو وہ ایسی سزا کا مستوجب ہوگا جو ایک سال تک ہو سکتی ہے لیکن چھ ماہ سے کم نہ ہو گی اور ایسے جرمانے کا مستوجب ہوگا جو کہ دس لاکھ روپے تک ہو سکتا ہے لیکن یہ جرمانے پانچ لاکھ روپے سے کم نہ ہو گا۔ ۔ اگر کوئی شخص کسی غذا پر ایسا طریق سے لیبل لگاتا ہے جو اپنی خصوصیات ،نوعیت ،قدر ،مواد ،کوالٹی ،ترکیب ،خوبی یا سیفٹی ،اثر ،خالص پن ،وزن ،ابتداء ،معیاد یا تناسب کے اعتبار سے گمرا ہ کن یا دھوکے پر مبنی ہے تو وہ ایسی سزا کا مستوجب ہوگا جو ایک سال تک ہو سکتی ہے لیکن چھ ماہ سے کم نہ ہو گی اور ایسے جرمانے کا مستوجب ہوگا جو دس لاکھ روپے تک ہو سکتا ہے لیکن یہ جرمانہ پانچ لاکھ روپے سے کم نہ ہو گا۔

اسمبلی سے ترمیمی مسودے کی منظوری کے بعد اسے گورنر پنجاب کو ارسال کر دیا گیا ہے جہاں سے منظور ی کے بعد یہ باضابطہ ایکٹ بن جائے گا۔