امریکا اور یورپی یونین کے مابین ڈیٹا شیئرنگ کا معاہدہ طے پاگیا

امریکی کمپنیوں کے پاس موجود یورپی شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں کو رسائی نہیں ہوگی،یورپی عدالت

بدھ 3 فروری 2016 19:39

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء)یورپی یونین اور امریکا کے مابین ڈیٹا کے تبادلے کا ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت فیس بک اور ایپل جیسی کمپنیوں کے ڈیٹا کی بین الاوقیانوسی منتقلی ممکن ہو سکے گی۔ تاہم اس معاہدے کو قانونی طور پر چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین اور امریکا گزشتہ برس اکتوبر سے ڈیٹا شیئرنگ کے اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششیں جا رہی تھی، تاہم گزشتہ روز بالآخر یہ عمل مکمل کر لیا گیا۔

قبل ازیں ایک اعلی یورپی عدالت نے سیف ہاربر نامی اس معاہدے کے خلاف فیصلہ سنا دیا تھا، جس کی وجہ ایسے خدشات تھے کہ امریکی کمپنیوں کے پاس موجود یورپی شہریوں کے ذاتی ڈیٹا تک امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں کو رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

سنگل ڈیجیٹل مارکیٹ کے نگران یورپی کمشنر اینڈرس آنسپ نے اس بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا، ہمارے لوگ یہ یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان کا ڈیٹا محفوظ ہے۔

ان کے بقول یورپ میں موجود کاروبار، بالخصوص چھوٹے درجے کے کاروباروں کو وہ قانونی ضمانت حاصل ہے، جو انہیں بحیرہ اوقیانوس کے پار اپنی کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کے لیے درکار ہے۔ آنسپ نے مزید بتایا کہ نیا فریم ورک ای یو ۔ یو ایس پرائیویسی شیلڈ کہلائے گا اور اس میں یورپی شہریوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔یورپی کمشنر برائے انصاف ویرا ژوروا نے کہا کہ یہ معاہدہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ پہلی مرتبہ امریکا نے یورپی یونین کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ قومی سلامتی سے جڑے مقاصد کے لیے پبلک اتھارٹیز کی ڈیٹا تک رسائی مخصوص حدود اور نگرانی کے باقاعدہ نظام کے تحت ہو گی۔

ان کے بقول امریکا نے یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ یورپی شہریوں کی وسیع پیمانے پر اور بلا امتیاز جاسوسی نہیں کی جاتی۔اس کے برعکس یورپی پارلیمان میں الائنس آف لبرلز کی ترجمان سوفی ویلڈ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے کرائی جانے والی یقین دہانیوں کا قانونی جائزہ لازمی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بارے میں بہت سے شکوک و شبہات ہیں کہ وہ یورپی شہریوں کو با معنی پروٹیکشن دیں گے یا پھر وہ یورپی عدات برائے انصاف کی جانب سے مقرر کردہ معیارات پر پورا اتر سکیں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یقین دہانیاں صرف اور صرف سیاسی نوعیت کی ہیں نہ کہ قانونی، نتیجتا امریکا اور یورپی یونین کی سیاست میں تبدیلی پورے کے پورے معاملے کو تبدیل کر سکتی ہے۔