دہشتگرد اسلام کا نام استعمال کر کے معصوم پاکستانیوں پر بزدلانہ حملے کر رہے ہیں جو جلد اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہونگے‘ حیدر اشرف

پولیس شہر میں تعلیمی اداروں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کر رہی ہے، تعلیمی اداروں کے منتظمین کو بلاکر ملاقات کرنے کا مقصد خوفزدہ کرنا نہیں بلکہ سکیورٹی تھریٹس سے آگاہ کرنا ،مل جل کرحفاظتی اقدامات کو مکمل کروانا ہے‘ ڈی آئی جی آپریشنز کی لاء کالجز کے منتظمین سے گفتگو

بدھ 3 فروری 2016 19:13

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء ) ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا ہے کہ دہشت گرد اسلام کا نام استعمال کر کے معصوم پاکستانیوں پر بزدلانہ حملے کر رہے ہیں جو جلد اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہوں گے اور پاکستان کے بسنے والے کروڑوں افراد پرامن فضاء میں زندگی بسر کر سکیں گے،لاہور پولیس شہر میں تعلیمی اداروں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کر رہی ہے، تعلیمی اداروں کے منتظمین کو بلاکر ملاقات کرنے کا مقصد خوفزدہ کرنا نہیں بلکہ سکیورٹی تھریٹس سے آگاہ کرنا اور اس کے پیش نظر مل جل کرحفاظتی اقدامات کو مکمل کروانا ہے، پولیس نے تعلیمی اداروں کے منتظمین کو ایس او پی کے مطابق جن حفاظتی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ہے ان کو نامکمل ہونے کی صورت میں فوری طور پر مکمل کروایا جائے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں لاہور کے لاء کالجز کے منتظمین سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایس پی سکیورٹی کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک اورشہر کے تمام لاء کالجز کے منتظمین بھی موجو دتھے۔ ایس پی سکیورٹی کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک نے اس موقع پر کہا کہ ہر تعلیمی ادارے کے منتظمین کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ادارے میں پڑھنے والے بچوں اور سٹاف کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر حفاظتی انتظامات مکمل کروائیں۔

ہر تعلیمی ادارے میں باؤنڈری وال بننی اور خاردارتاریں لگی ہوئی ہونی چاہیئے۔ سرچ لائٹس نصب اور مورچے بنانے چاہئیں۔ سکیورٹی گارڈز کی تصدیق بذریعہ سپیشل برانچ اور ٹریننگ مکمل ہونی چاہئیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے ، واک تھرو گیٹس اور نائٹ ویژن کیمرے نصب ہونے چاہیئے۔ طالب علموں کو پک اینڈ ڈراپ کرنے والی بسوں کے ڈرائیورز کی تصدیق ہونی چاہئیں اور ہر بس میں سکیورٹی گارڈ ہونا چاہئیں۔

وینٹیج پوائنٹ اور گارڈ کے پاس اسلحہ درست حالت میں ہونا چاہئیں۔ جن تعلیمی اداروں میں موک ایکسرسائز نہیں وہ متعلقہ ایس پی حضرات کے ذریعے موک ایکسرسائز مکمل کروائیں۔ طالب علموں کو پڑھاتے ہوئے نہ خوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے آگاہی دینی چاہئیں۔تعلیمی ادارے میں ہر آنے والے شخص کی جامع تلاشی لی جائے۔ پولیس اور تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط کوآرڈینیشن کیلئے تعلیمی اداروں کی طرف سے فوکل پرسن مقرر ہوں۔ ہر تعلیمی ادارے میں پینک بٹن نصب ہونے چاہئیں تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں پولیس کی طرف سے فوری ریسپانس حاصل ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام اقدامات مکمل کر کے جامع رپورٹ ڈی آئی جی آفس بھجوائی جائے۔