عمران فاروق قتل کیس، تحقیقات کا دائرہ ملزموں کے بیانات تک محدود

وزارت داخلہ کی عدم دلچسپی کے باعث تفتیشی ٹیم کی برطانیہ اور سری لنکا روانگی بھی تاخیر کا شکار ہوگئی

بدھ 3 فروری 2016 17:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں وزارت داخلہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے تحقیقات کا دائرہ ملزموں کے بیانات تک محدود، تفتیشی ٹیم کی برطانیہ اور سری لنکا روانگی بھی تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں وزارت داخلہ کی عدم دلچسپی کے باعث تحقیقات کا دائرہ ملزموں کے بیانات تک محدود ہو کر رہ گیا ہے،جائے وقوعہ کے معائنے اور شواہد اکٹھے کرنے کے لئے ٹیم کی برطانیہ اور سری لنکا روانگی بھی تاخیر کا شکار ہو چکی ہے، ایف آئی اے نے ایک ماہ قبل تحقیقات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئیوزارت داخلہ کو خط لکھ کر بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی تھی تاہم ایف آئی اے کو تاحال خط کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ کے معائنے اور شواہد اکٹھے کرنے میں تاخیر سے قتل کیس کی تحقیقات اور ٹرائل متاثر ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا کہ ٹرائل کو رٹ میں شواہد پیش کرنے میں تاخیر کا فائدہ ملزموں کو ہوسکتا ہے،تحقیقات کے عمل میں تاخیر سے مقدمے میں نامزد ملزمان کو کلین چٹ بھی مل سکتی ہے، ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تین ملزم جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں ہائی پروفائل کیس میں ایف آئی اے کی تفتیش صرف ملزم محسن علی سید اور خالد شمیم کے دفعہ 164 کے بیان تک محدود ہے۔