دنیا بھر میں گلوبل وارمنگ سنگین صورت اختیار کرچکی ہے ، اس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار تیزی سے بڑھ رہی ہے ، اس کی بڑھتی پیداوار کو نہ روکا گیا تو اگلے چند سالوں میں دنیا بھر میں گرمی کی شدت بڑھ جائیگی،اس سے ا نسان کودرپیش مشکلات میں اضافہ ہوگا

پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل(ر) افتخار احمد سروہی اور وفاقی سیکرٹری ماحولیاتی تغیرات عارف کا خان شوریٰ ہمدرد کے ماہانہ اجلاس سے خطاب

بدھ 3 فروری 2016 17:52

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء) پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل(ر) افتخار احمد سروہی اور وفاقی سیکرٹری وزارتِ موسمی وماحولیاتی تغیرات عارف احمد خان نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں گلوبل وارمنگ سنگین صورت اختیار کرچکی ہے ، اس کی وجہ سے دنیا بھر میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے ،اگر اس کی بڑھتی ہوئی پیداوار کو نہ روکا گیا تو اگلے چند سالوں میں دنیا بھر میں گرمی کی شدت بڑھے گی اورا نسان کودرپیش مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

کاربن کی پیداوار میں کمی اور روک تھام کے سلسلے میں11دسمبر 2015ء کو پیرس میں کانفرنس بھی منعقد کی گئی۔ وہ گزشتہ روز شوریٰ ہمدرد کے ماہانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس کا موضوع ’’موسمیاتی تغیرات، حیاتِ انسانی کو درپیش خطرات ‘‘تھا۔

(جاری ہے)

قومی صدر شوریٰ ہمدرد سعدیہ راشد نے کہا کہ موسمی تبدیلی کے حوالے سے پیرس کی کانفرنس کے عالمی معاہدے پرخلوص نیت سے عمل کیا جائے تو انسانی زندگی کو خطرات سے محفوظ کیا جاسکتا ہے۔

عارف احمد خان نے کہا کہ کاربن کی پیداوار میں سرفہرست ممالک میں امریکہ اور چین ہیں جبکہ ہمسایہ ملک بھارت تیسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاربن کی مقدار میں کمی اور روک تھام کے لیے تیل، گیس اور کوئلے کے استعمال کو ترک کرنا ہوگا اور توانائی کے حصول کے لیے پانی، شمسی اور ہوائی ذرائع کو اپنانا ہوگا۔ پاکستان کو بھی ان مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لیے ممکنہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

ہمارے پاس ڈیموں کی تعمیر کے سلسلہ میں وسائل، سرمایہ اور ماہرین کی کمی ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ ملک کو معاشی ترقی دیں تاکہ اس کمی کو پورا کیا جاسکے۔ ایڈمرل افتخار احمد سروہی اور دیگر دانشوروں نے کہا کہ پاکستان میں کاربن کی روک تھام کے لیے پرتعیش طرززندگی کو ترک کرکے پچاس یا ساٹھ سال قبل کے سادہ طرزحیات کو اپنانا ہوگا، افرادی قوت کو استعمال زیادہ جب کہ مشینری کے استعمال کو کم کرنا ہوگا۔

حکمران اور عوام ذرائع نقل و حمل میں کاربن پیدا کرنے والی مشینوں کے استعمال کو کم کریں۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کا خاتمہ کیا جائے اس کی وجہ سے ملک چار حصوں میں بٹ گیا ہے۔ نصابِ تعلیم کو یکساں اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تیار کیا جائے تا کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہواور مسائل سے چھٹکارا پاسکے۔

متعلقہ عنوان :