غزہ میں سرنگوں کی نشاندہی کیلئے امریکہ کی اسرائیل کو100 ملین ڈالر کی امداد

امدادی سامان میں لیزرگائیڈڈ میزائل بھی شامل

بدھ 3 فروری 2016 14:37

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) امریکہ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے اپنے دفاع کیلئے کھودی گئی سرنگوں کی تلاش اور انہیں تباہ کرنے میں معاونت کیلئے اسرائیل کو 100 ملین ڈالر کی رقم اور جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع غزہ کی پٹی کے علاقے میں کھودی گئی سرنگوں کی نشاندہی اور انہیں تباہ کرنے میں اسرائیل کی بھرپور معاونت کیلئے تیار ہے۔

ریڈیو رپورٹ میں اسرائیلی وزارت دفاع کے شعبہ پولیٹیکل سیکیورٹی کے سربرہ عاموس گیلاد کا بیان نقل کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ امریکی حکومت تل بیب کو غزہ میں سرنگوں کی نشاندہی اور ان کی مسماری کیلئے معاونت کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

پینٹاگون نے اس مقصد کیلئے ایک سو ملین ڈالر کی رقم اور بھاری مقدار میں جدید ٹیکنالوجی بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں امریکی کانگریس نے اسرائیل کو 750 بنکر شکن بم، 3000 ہالپر نامی لیزرگائیڈڈ میزائل اورGPS سسٹم سے داغے جانیوالے ہزاروں دوسرے میزائل فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔خیال رہے کہ امریکی حکومت کی جانب حال ہی میں جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ واشنگٹن اسرائیل کی ہردفاعی ضرورت پوری کرنے میں بھرپورتعاون جاری رکھے گا۔

امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کاخیال رکھنا واشنگٹن کی ذمہ داری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ اور اسرائیل کے درمیان اسلحہ کی جو تازہ ڈیل طے پائی ہے اس کا تخینہ 1 ارب، 87 کروڑ 9 لاکھ ڈالر ہے۔ معاہدے کے تحت امریکہ اسرائیل کو زیرزمین سرنگوں کی تلاش کیلئے استعمال ہونیوالے 14 ہزار 500 گائیڈ سسٹم بھی فراہم کریگا۔ اس کے علاوہ جی پی ایس نامی ایم کے84 ، ایم کے 83 اور ایم کے 82 نامی 700 سسٹم فراہم کریگا۔

معاہدے میں بی ایل یو 109 نامی بم زیرزمین مضبوط ترین بنکروں کو تباہ کرنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ معاہدے کے تحت امریکا اسرائیل کو بی ایل ایو 113 ماڈل کے تین ہزار میزائل فراہم کریگا۔ فضاء سے فضاء میں مار کرنیوالے ہیل فائر نامی 250 میزائل بھی صہیونی ریاست کو فروخت کئے جائینگے۔

متعلقہ عنوان :