فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی فوج کا رام اللہ کا محاصرہ

بدھ 3 فروری 2016 14:19

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فائرنگ کے واقعے میں تین فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد شہر کا محاصرہ کر لیا اور شہر کے باہر سے آنے والے فلسطینیوں کے رام اللہ داخلے پر پابندی عاید کر دی گئی ۔عرب ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان نے غیرملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر جہاں فلسطینی اتھارٹی کا ہیڈ کواٹر بھی واقع ہے کا محاصرہ کر لیا ہے۔

شہر کے باہر سے غیرمقامی افراد کے داخلے پر پابندی عاید کر دی گئی ۔ترجمان نے کہا کہ اطلاع ثانی تک غیرمتعلقہ شہریوں کے رام اللہ میں داخلے پر پابندی برقرار رہے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسا سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے کیا گیا ہے کیونکہ گذشتہ شام بیت ایل کالونی کیقریب ایک مشتبہ فلسطینی نے فائرنگ کر کے تین اسرائیلی فوجیوں کو زخمی کر دیا تھا۔

اس واقعے کے بعد فلسطین کے دوسرے شہروں کے رہنے والے باشندوں اور غیرملکی شہریوں کے رام اللہ داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔قبل ازیں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی اٹارنی جنرل کے دفتر میں کام کرنے والے ایک شخص نے بیت ایل کالونی کے قریب فائرنگ سے تین یہودی فوجی زخمی کر دیے تھے۔ فوجیوں کی جوابی کارروائی میں فلسطینی حملہ آور کو بھی قتل کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :