قومی ائیرلائن کی مجوزہ نجکاری اور ملازمین کی ہلاکت کے خلاف پی آئی اے کے ملازمین کی ہڑتال میں تیزی آگئی

بدھ 3 فروری 2016 14:10

کراچی /اسلام آباد /پشاور /لاہور /ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) قومی ائیرلائن کی مجوزہ نجکاری اور ملازمین کی ہلاکت کے خلاف پی آئی اے کے ملازمین کی ہڑتال میں تیزی آگئی ‘ پائلٹ ایسوسی ایشن کی احتجاج میں شمولیت کے بعد فلائٹ آپریشن معطل اور متعدد پروازیں منسوخ کردی گئیں ‘ تمام ایئرپورٹس کے کارگو، گراوٴنڈ سپورٹ، فلائٹ بریفنگ اور انجینئرنگ سمیت تمام شعبوں میں کام بند رہا ‘ملازمین کے احتجاج کا زور توڑنے کیلئے پی آئی اے انتظامیہ نے کاوٴنٹر کی ذمہ داری نجی ایئرلائنز کو سونپ دی ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پی آئی اے کے دو ملازمین کی ہلاکت کے بعد پائلٹ ایسوسی ایشن بھی احتجاج کا حصہ بن گئی جس کے باعث اندرون اور بیرونی ملک جانے والی متعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

(جاری ہے)

ملازمین کے احتجاج کے باعث تمام ایئرپورٹس کے کارگو، گراوٴنڈ سپورٹ، فلائٹ بریفنگ اور انجینئرنگ سمیت تمام شعبوں میں کام بند رہا۔ ملازمین کے احتجاج کا زور توڑنے کیلئے پی آئی اے انتظامیہ نے کاوٴنٹر کی ذمہ داری نجی ایئرلائنز کو سونپ دی جب کہ سول ایوی ایشن حکام نے ایئربلیو اور شاہین ایئرلائن کو خصوصی پروازیں اڑانے کی ہدایت کردی۔

بینظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مجموعی طور پر 35 پروازیں منسوخ کردی گئیں جس میں 14 بیرونی پروازیں بھی شامل ہیں ‘اسلام آبادسے یکراچی آنے والی پرواز پی کے 301 ‘لاہورجانیوالی پروازپی کے 785 ‘اسلام آباد سے بیجنگ جانے والی پرواز 555، دبئی اور جدہ جانے والی پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں۔کراچی سے اسلام آباد جانے والی 8 پروازیں منسوخ کردی گئیں، کراچی سے ملتان جانیوالی پرواز پی کے 330 ‘ اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 368 منسوخ کردی گئی ‘ گزشتہ روز کراچی سے پی آئی اے کی16 سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں جنہیں ری شیڈول نہ کیا جاسکالاہورسے دہلی جانے والی پروازپی کے 270 ‘جدہ جانے والی پرواز پی کے 7309، مانچسٹرجانے والی پرواز پی کے 709 ‘دبئی جانے والی پرواز203 ‘ اوسلوجانیوالی پرواز751 ‘ رحیم یارخان جانیوالی پروازپی کے651، اسلام آبادجانیوالی پرواز پی کے 650 اور کراچی جانے والی پی آئی اے کی پرواز303 منسوخ کردی گئی۔

علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ملازمین کے احتجاج کے باعث کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے واٹر کینن اور بکتر بند گاڑیاں طلب کرلی گئی ہیں ‘ اے ایس ایف، پولیس اور رینجرز اہلکار الرٹ رہے ۔پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ سے قومی ائیرلائن کی دبئی،دوہااورکراچی جانیوالی پروازیں روانہ نہ ہوسکیں ‘ اسلام آباد،کراچی اورکوالالمپورسیآنیوالی پروازیں بھی وہیں منسوخ کی گئیں۔

دریں اثناء ملازمین نے راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں دفاتر کی مکمل تالہ بندی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے احتجاج سے پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے راولپنڈی کے ہوائی اڈے پرڈنڈا بددار پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اس کے علاوہ واٹر کینن اور بکتر بند گاڑی بھی پہنچا دی گئیں۔ادھر آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل امپورٹرز، ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سینئر رکن اسلم پکھالی کے مطابق پاکستان سے یومیہ بنیادوں پر سبزیاں اور پھل فضائی راستے سے یورپ، برطانیہ، خلیجی ملکوں کو ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں، ملک کی مجموعی بر آمدات کے 20فیصد کے مساوی پھل اور سبزیاں فضائی راستے سے بر آمد کی جاتی ہیں جن میں پی آئی اے کا شیئر 30سے 40 فیصد اور غیرملکی ایئرلائنز کا شیئر 60فیصد تک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی نج کاری کے خلاف جاری احتجاج کی وجہ سے فلائٹوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہورہا ہے، مختلف شہروں سے پروازیں منسوخ ہورہی ہیں، اسی طرح احتجاج کے دوران آپریشن معطل ہونے سے ملکی بر آمدات خطرے میں پڑ گئی ہیں جن سے یومیہ بنیادوں پر ایکسپورٹ میں 30سے 40لاکھ روپے تک کا نقصان ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی پھل اور سبزیوں کے زیادہ تر خریدار بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز اور سپر مارکیٹ کی چینز ہیں جن کے آرڈرز کی بروقت ترسیل نہ کی جائے تو آرڈرز تجارتی حریف ملکوں بالخصوص بھارت کے ہاتھ لگ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پھل اور سبزیاں جلد تلف ہونے کی وجہ سے فوری طور پر کارگو کرنا ضروری ہے اور ایئرپورٹ پر چند گھنٹوں کی تاخیر سے بھی درجہ حرارت گرنے سے مال کا معیار متاثر ہوتا ہے، پاکستان سے زیادہ تر ہری سبزیاں مرچ، لوکی، بھنڈی، مٹر، اروی ایکسپورٹ کی جاتی ہے ‘ پھلوں میں فی الوقت زیادہ تر بیر، امرود، چیکو اور شریفہ ایکسپورٹ کیا جارہا ہے جو فلائٹوں کے شیڈول متاثر ہونے کی وجہ سے ایئرپورٹ پر ہی خراب ہورہا ہے۔

پھل اور سبزیوں کے دیگر ایکسپورٹرز نے بتایا کہ پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے 20 ٹن سے زائد کنسائمنٹس ایکسپورٹ نہ ہوسکے جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو لاکھوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، یہ کنسائنمٹس دمام، دوحہ، جدہ، ریاض اور بحرین کو ایکسپورٹ کی جا رہی تھیں۔ ایکسپورٹرز کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کے احتجاج کے دوران تشدد کی وجہ سے معاملات بگڑ رہے ہیں، مسئلے کا حل بات چیت سے نکالا جائے اور تشدد سے گریز کیا جائے، اس صورتحال کا فائدہ غیرملکی ایئرلائنز کو پہنچ رہا ہے اور گنجائش کی کمی کو جواز بناکر ایئرلائنز اپنے فریٹ میں اضافے کا حربہ استعمال کرتی ہیں جس سے بر آمدی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے اور معمولی مارجن پر ایکسپورٹ کرنے والوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

متعلقہ عنوان :