دہشتگردی ہمارے خطے کی مشترکا دشمن ہے، ہمسایہ ممالک اچھے برے دہشتگردوں میں فرق کرنا ختم کریں، جو طالبان امن مذاکرات میں شامل ہونا چاہتے ہیں انکاخیرمقدم کرتے ہیں،جوامن مذاکرات میں شریک نہیں ہوں گے ان سے طاقت کے ذریعے نمٹا جائے گا،کابل،ممبئی،پشاور، پیرس، انقرہ اور کیلیفورنیا میں ہونے والے دہشتگرد حملے ہمیں دہشتگردی کے خلاف اجتماعی کوششوں کا سبق دیتے ہیں، دہشتگردی کیخلاف ہمیں ڈبل اسٹینڈرڈز کو ختم کرنا ہوگا

افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا جے پور میں کاؤنٹرٹیررازم کانفرنس 2016 سے خطاب

بدھ 3 فروری 2016 13:16

جے پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء ) افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی ہمارے خطے کی مشترکا دشمن ہے، ہمسایہ ممالک اچھے برے دہشتگردوں میں فرق کرنا ختم کریں، جو طالبان امن مذاکرات میں شامل ہونا چاہتے ہیں انکاخیرمقدم کرتے ہیں،جوامن مذاکرات میں شریک نہیں ہوں گے ان سے طاقت کے ذریعے نمٹا جائے گا،کابل،ممبئی،پشاور، پیرس، انقرہ اور کیلیفورنیا میں ہونے والے دہشتگرد حملے ہمیں دہشتگردی کے خلاف اجتماعی کوششوں کا سبق دیتے ہیں، دہشتگردی کیخلاف ہمیں ڈبل اسٹینڈرڈز کو ختم کرنا ہوگا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے اپنے پانچ روزہ دورہ بھارت کے دوران جے پور میں کاؤنٹرٹیررازم کانفرنس 2016 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی ہمارے خطے کی مشترکا دشمن ہے۔

(جاری ہے)

کابل،ممبئی،پشاور، پیرس، انقرہ اور کیلیفورنیا میں ہونے والے دہشتگرد حملے ہمیں دہشتگردی کے خلاف اجتماعی کوششوں کا سبق دیتے ہیں، بھارت، پاکستان، چین، ایران اور خطے کے دیگر ممالک میں دہشتگردی کے خلاف جامع نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جو طالبان امن مذاکرات میں شامل ہونا چاہتے ہیں انکاخیرمقدم کرتے ہیں۔

جوامن مذاکرات میں شریک نہیں ہوں گے ان سے طاقت کے ذریعے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ہمسایہ ممالک سے کہتا ہوں کہ اچھے برے دہشتگردوں میں فرق کرنا ختم کریں، دہشتگردی کیخلاف ہمیں ڈبل اسٹینڈرڈز کو ختم کرنا ہوگا اور دہشتگردی کے خلاف اپنی پالیسیوں اور قوانین کو خطے اور عالمی سطح پر لاگو کرنا ہوگا -

متعلقہ عنوان :