شمالی کوریا مصنوعی سیارہ بھیجنے کے منصوبے سے باز نہ آیا تو اسے بڑی قیمت چکانی پڑے گی ‘جنوبی کوریا کا انتباہ

بدھ 3 فروری 2016 13:10

سیئول/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 فروری۔2016ء) جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ مصنوعی سیارہ بھیجنے کے منصوبے سے باز نہیں آیا تو اسے اس کی بڑی قیمت چکانی پڑے گی۔جنوبی کوریا کے مطابق یہ سیٹلائٹ دراصل شمالی کوریا کا طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کرنے کا صرف ایک بہانہ ہے۔جنوبی کوریا نے کہا کہ پیونگ یانگ کا یہ تجربہ بین الاقوامی امن کے لیے خطرہ ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے بھی شمالی کوریا کے منصوبے کی یہ کہتے ہوئے مذمت کی ہے کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی قابل اعتراض خلاف ورزی ہے۔شمالی کوریا نے کہا کہ وہ ایک راکٹ کے ذریعے مشاہداتی سیٹلائٹ رواں ماہ (آٹھ فروری سے 25 فروری کے درمیان) لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ‘امریکہ کی جانب سے اس منصوبے کو اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پر میزائل لانچ کرنے کی پابندی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مزید پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شمالی کوریا کے برطانیہ میں سفیر نے تھنک ٹینک چیٹہم ہاوٴس میں ستمبر میں کہا تھا کہ ان کا ملک بین الاقوامی تنقید سے خوفزدہ نہیں ہے۔سفیر ہیون ہاک بونگ نے کہا تھا کہ ہمیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ایسا یقینا ایسا کریں گے ‘اگر وہ قراردادیں منظور کرتے ہیں یا پابندیاں لگاتے ہیں تو اس کو اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھا جائیگا اور اس سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں ‘میں اس بات کی یقین دہانی کراتا ہوں کہ یہ پرامن مقاصد کیلئے ہے۔

متعلقہ عنوان :