ہیومن رائٹس واچ کی امریکا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید

بدھ 3 فروری 2016 12:53

واشنگٹن ۔ 3 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 فروری۔2016ء) ہیومن رائٹس واچ نے امریکا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات پر سخت تنقید کی ہے۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق حکومت امریکا کے حراستی قوانین اور طریقہ کار، نسلی عدم مساوات، فوجداری عدالتوں کی کارکردگی اور خارجہ پالیسی سے عالمی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا ، 23 لاکھ 70 ہزار قیدیوں کے ساتھ دنیا میں سرفہرست ہے اور سالانہ تقریبا 12 لاکھ افراد کو مختلف الزامات کے تحت جیلوں میں بند کر دیا جاتا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق امریکا کی 31 ریاستوں میں تاحال پھانسی کی سزا برقرار ہے اور 2014 کے دوران 7 افراد کو پھانسی بھی دی گئی ہے۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں امریکی عدالتی نظام میں نسلی عدم مساوات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ امریکا میں منشیات سے متعلق جرائم میں سفید فاموں اور سیاہ فاموں کے درمیان بہت زیادہ فرق نہیں ہے لیکن پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کی گرفتاریوں ، ان کے خلاف تشد د اور حراست میں رکھے جانے کے واقعات سفید فاموں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکا میں سیاہ فاموں کی آبادی کل آبادی کا محض 13فی صد ہے لیکن منشیات سے تعلق رکھنے والے جرائم میں گرفتار ہونے والوں میں سیاہ فاموں کا تناسب 29 فی صد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں سیاہ فاموں کی گرفتاریوں کا مجموعی تناسب سفید فاموں کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہے۔پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کے قتل کے واقعات کے بارے میں رپور ٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت امریکا، پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کی مکمل سالانہ رپورٹ بھی جاری نہیں کرتی۔پچھلے دوسال کے دوران سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں غیر مسلح سیاہ فام شہریوں کے قتل کے لاتعداد واقعات کی وجہ سے ، امریکا کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

جبکہ اندرون ملک پولیس کے نسلی تعصب کے خلاف مسلسل مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔اس رپورٹ میں شام کے بارے میں امریکی پالیسیوں پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صدربشار الاسد کی حکومت کے خلاف برسر پیکار، مخالفین کی تربیت اور اسلحہ کی فراہمی پر امریکا نے سیکڑوں ملین ڈالر خرچ کیے ہیں۔ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق امریکا یمن میں انجام پانے والے جنگی جرائم میں بھی براہ راست ملوث ہے۔

متعلقہ عنوان :