یورپ میں قیام کے دوران مشکلات کا سامنا ہے،شامی مہاجرین

بدھ 3 فروری 2016 12:48

برسلز ۔ 3 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔03 فروری۔2016ء) وہ مہاجرین جو جرمنی، برطانیہ اور یورپی اتحاد کے کچھ دوسرے ملکوں میں رہ رہے ہیں، ان ملکوں کے حکام اور مقامی لوگوں سے امتیازی سلوک کا گلہ کرتے ہیں۔ مہاجرین کے مطابق ان کے معیار زندگی کو ویسا ہی کہا جا سکتا ہے جیسے حالات میں دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں کو رکھا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ماہر نام کے شامی مہاجر کہتے ہیں کہ شوخ رنگ کے جو کڑے انہیں ویلز برطانیہ میں پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے، امتیازی سلوک کیے جانے کے مترادف ہے۔ برطانوی تصدیق کرتے ہیں کہ کڑوں کا استعمال اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ جنہیں مفت غذا درکار ہے ان کی شناخت آسان ہو۔ ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ اور ناروے میں قانون موجود ہے جس کے مطابق ان ملکوں کی سرزمین میں آنے والے مہاجرین سے ان کی قیمتی اشیاء لے لی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :