امریکہ میں ”جنسی طور پر“ زکا وائرس منتقل ہونے کا پہلا کیس سامنے آگیا

بدھ 3 فروری 2016 12:30

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 فروری۔2016ء) امریکی ریاست ٹیکساس میں زکا وائرس کے جنسی طور پر منتقل ہونے کا پہلا کیس منظر عام پر آیا ہے۔ٹیکساس میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ دی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اور پریونشن نے ڈیلس کاوٴنٹی میں ایک مریض کے وائرس سے متاثرہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔بظاہر اس مریض نے وائرس سے متاثرہ ملک سے واپس والے کسی فرد کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے جس سے وائرس اس میں منتقل ہوگیا۔

تاحال امریکہ میں مچھروں کے ذریعے زکا وائرس کے منتقل ہونے کے شواہد نہیں ملے۔خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے زکا وائرس کو عالمی سطح پر خطرہ قرار دیا جاچکا ہے اور اس حوالے سے ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں۔خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اس وائرس سے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے سر والے بچوں کی پیدائش ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈیلس کاوٴنٹی کے ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے ڈائریکٹر زچرری ٹامسن کا کہنا ہے کہ ’اب جبکہ ہم جان چکے ہیں زکا وائرس جنسی طور پر بھی منتقل ہوسکتا ہے، اس حوالے سے ہمیں اپنے اور دوسروں کے تحفظ کے لیے عوامی آگاہی مہم بڑھانی ہے۔

واضح رہے کہ مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والا یہ وائرس جنوبی امریکی خطے کے 20 ممالک میں اب تک پھیل چکا ہے تاہم برازیل اس وقت خطے میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔برازیل نے زکا وائرس کا پہلا کیس جنوبی امریکہ میں مئی 2015 میں رپورٹ کیا تھا۔اس وائرس سے متاثرہ بہت سے افراد میں کوئی علامات نہیں دیکھی گئیں اسی لیے اس کا ٹیسٹ کرنا مشکل ہے۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ برازیل میں ایک اندازے کے مطابق پانچ سے 15 لاکھ افراد متاثر ہیں۔

متعلقہ عنوان :