مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں قرض ادائیگیوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے، سینیٹر سلیم مانڈوی والا

موجودہ حکومت ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے ،زیادہ وسائل اکٹھے کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی

منگل 2 فروری 2016 17:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 فروری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون کے دور حکومت میں قرض ادائیگیوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے، موجودہ حکومت ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے اور زیادہ وسائل اکٹھے کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ گذشتہ تین سالوں کے دوران قرض ادائیگیوں میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔

پیپلزپارٹی کے دور میں سالانہ 1.4 کھرب ڈالر قرض ادائیگیوں پر استعمال ہورہے تھے جو اب 1.59 کھرب تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آدھی سے زیادہ خط غربت سے نیچے زندگی گذاررہی ہے اور اس ملک کا آدھے سے زیادہ بجٹ صرف قرض کی ادائیگیوں پراستعمال ہورہا ہے۔ ان حالات میں پاکستان کے عوام کو ترقی کرنے کا موقع میسر نہیں آسکتا اور وہ اپنی زندگی میں خوشحالی دیکھنے کے خواب کو پورا نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ٹیکس اصلاحات کرنے کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ ٹیکسوں کا بوجھ موجودہ ٹیکس گذاروں پر ڈالا جارہا ہے۔ عام آدمی پر ہر مہینے پیٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس میں اضافے کے ذریعے مزید ٹیکس لگا دیے جاتے ہیں۔ مسلم لیگ نون کی حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہیے۔ ٹیکس وصولیوں کا ہدف بھاری ٹیکسوں کے ذریعے پورا کیاجارہا ہے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کا وزیر خزانہ کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہوسکتا جب تک پاکستان اپنے ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں کرتا اورمعاشی طور پر اپنے قدموں پر کھڑا نہیں ہوتا۔ سینٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کے بغیر ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے ٹیکس نظام میں بنیادی اصلاحات کی جائیں تاکہ کسی صوبے کو اس پر اعتراض نہ ہو۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ غیر ضروری اور بھاری ٹیکسز عوام کو ترقی کرنے سے روکتے ہیں، صرف جائز اور مناسب ٹیکسز ہی معاشی ترقی کا سبب بن سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :