Live Updates

پاکستان تحریک انصاف کا مہنگائی کیخلاف 6 فروری سے ملک گیر احتجاج کا اعلان

پیٹرولیم مصنوعات پر جتنا ٹیکس مسلم لیگ ن حکومت لے رہی ہے ماضی میں اسکی مثال نہیں ملتی، عمران خان پی آئی اے کا بل ملازمین کو قائل کئے بغیر لایا گیا ، ن لیگ کی حکومت نے کاروباری مفادات میں اپنے لوگوں کو نوازا، پنجاب میں جس کمپنی کو ٹھیکے دیئے جا رہے ہیں اس کے پیچھے کون ہے قوم کو بتایا جائے،شاہ محمود قریشی کے ہمراہ چیئرمین تحریک انصاف کی پریس کانفرنس

منگل 2 فروری 2016 17:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 فروری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے مہنگائی کیخلاف 6 فروری سے ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جتنا ٹیکس مسلم لیگ ن حکومت لے رہی ہے ماضی میں اسکی مثال نہیں ملتی ، عمران خان نے کہا کہ پر امن احتجاج لوگوں کا حق ہے ، آمر کے دور میں مظاہرین پر گولیاں چلائی جاتی ہیں ، نجکاری کیخلاف بھی احتجاج کرینگے ، جان بوجھ کر ایسے حالات کئے گئے کہ کہا جائے کہ پی آئی اے نقصان میں ہے، پی آئی اے کا بل ملازمین کو قائل کئے بغیر لایا گیا ، ن لیگ کی حکومت نے کاروباری مفادات میں اپنے لوگوں کو نوازا، پنجاب میں جس کمپنی کو ٹھیکے دیئے جا رہے ہیں اس کے پیچھے کون ہے قوم کو بتایا جائے،منگل کو بنی گالہ میں شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دہرائی گئی، نجکاری کرنی تھی تو پہلے ملازمین کو اعتماد میں لیتے، عوام پر گولیاں برسانا حکمرانوں کی پرانی عادت ہے۔

(جاری ہے)

پی آئی اے کی نجکاری کا بل ملازمین کو قائل کئے بغیر ہی اسمبلی میں لایا گیا، ملازمین کی نوکریاں جا رہی ہیں انہیں مطمئن کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین کے معاملے پر سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گے۔ نجکاری تب کامیاب ہوتی ہے جب ملک کے لوگوں کو فائدہ ہو لیکن یہاں تو سب کو معلوم ہے ن لیگ کی حکومت نے بزنس مفادات میں اپنے لوگوں کو نوازا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ادارے نے کئی ملکوں کی ائیرلائنز بنانے میں مدد کی اور تقریباً غیر 104 روٹ غیر ملکی ائیرلائنز کو دیئے لیکن اب جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گئے کہ یہ کہا جا سکے کہ پی آئی اے میں نقصان ہے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کہتی ہے کہ ہم تجربہ کار ہیں ، اگر یہ اتنے ہی تجربہ کار ہیں تو پاکستان سٹیل مل کیوں بند ہو رہی ہے حالانکہ جدہ والی سٹیل مل تو چل رہی ہے۔

حکومت سارا ٹیکس غریبوں پر لگا رہی ہے اور امیروں کو ایمنسٹی دے رہی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے عوام دشمن معاشی پالیسیاں بنائی گئیں جو لوگ کروڑوں کے مالک ہیں انہیں ٹیکس سے بچایا جارہاہے پیپلز پارٹی کے دور میں ڈیزل پر 22 فیصد ٹیکس تھا زرداری کے دور کو برا دور کہاجاتا تھا اب موجودہ حکومت ڈیزل پر 98 فیصد ٹیکس لے رہی ہے ڈیزل وہ چیز ہے جسے عام کسان ٹرانسپورٹر اور تاجر استعمال کرتا ہے ۔

ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے سب چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں اس وقت ڈیزل کی قیمت 38 روپے ہونی چاہئے تھی اگر قیمت کم ہو جائے تو ہر چین کی قیمتیں نیچے آ جائیں گی اﷲ کا شکر ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اس وقت ہم عوام کی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کا اتنا برا حال پہلے کبھی نہیں ہوا جتنا موجودہ دورمیں ہوا پاکستان کی تاریخ میں پیٹرولیم مصنوعات پر اتنا ٹیکس کبھی عائد نہیں کیا گیا ۔

دوسری طرف حکومت نے پونے تین سالوں میں پانچ ہزار ارب روپے کے قرضے لئے جبکہ اتنے ہی قرضے پاکستان کے باقی 66 سالوں میں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جو قرضہ دیتے ہیں ان کے حکم سے انہیں چیزیں مہنگی کرنا پڑتی ہیں ۔ پہلے تو پارلیمینٹ سے پوچھے بغیر 40 ارب روپے کے ٹیکس لگا دیئے گئے ۔ گیس پر حکومت 68 فیصد ٹیکس وصول کررہی ہے گرمیوں میں لوگوں کے پاس بجلی نہیں ہوتی اور سردیوں میں گیس نہیں ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف 6 فروری سے احتجاج شروع کریگی عمران خان نے کہا کہ پنجاب حکومت 200 ارب روپے کا قرضہ لے کر اورنج ٹرین منصوبہ بنا رہی ہے اور اسے وہاں سے گزارا جا رہاہے جہاں رہنے والے 80فیصد لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ۔ ایک وزیر کے گھر کو بچانے کیلئے اورنج لائن منصوبے کے روٹ کو تبدیل کیا گیا اور اسے کچی آبادیوں کی طرف منتقل کر دیا گیا جہاں غریب رہتے ہیں ،۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے کی کیا ضرورت ہے عوام کی جان و مال کی حفاظت تعلیم صحت بنیادی ترجیح ہونی چاہئے ۔صرف یہ پیسہ بنانے کیلئے اورنج لائن منصوبہ بنا رہا ہیں جیسے انہوں نے میٹرو منصوبہ بنایا تھا۔ تین سال پہلے بننے والی کمپنی جس کا کوئی تجربہ نہیں اسے تمام ٹھیکے دیئے جا رہے ہیں اس کمپنی نے آزادی چوک ،فلائی اوور بنایا جس کے پر کلو میٹر پر 211 کروڑ روپے خرچہ آیا جبکہ ہم نے پانچ ماہ کی قلیل مدت میں پشاور میں جو فلائی اوور بنایا ہے اس کے پر کلو میٹر پر خرچہ 83کروڑ روپے ہے اسکا معیار کوئی بھی چیک کر سکتا ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ پنجاب میں تمام ٹھیکے لینے والی کمپنی کے پیچھے کون ہے اور 130 کروڑ کا فرق کس کی جیب میں جا رہا ہے ؟ ن لیگ بڑے بڑے پراجیکٹ اس لئے بناتی ہے کہ سرمایہ باہر جائے سی پیک کے ذریعے جو پراجیکٹ بنائے جا رہے ہیں اس میں بننے والے توانائی منصوبوں کے پیچھے کون سی کمپنی ہے قوم کو بتایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹے کی 200 ارب کی کمپنی ہے اوروہ 700 کروڑ کے بنگلے میں رہتا ہے اس طرح ہی یہ پیسہ باہر جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج عام آدمی کیلئے کر رہے ہیں میں خوداس میں شرکت کروں گا کس جگہ شامل ہونگا یہ بعد میں بتاؤنگا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوری آمریت فوجی آمریت سے زیادہ بری ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کراچی میں آج ہونیوالے واقعہ میں گولی کس نے چلائی پہلے تفتیش ہو جائے پھر بات کروں گا ۔ پر امن احتجاج لوگوں کا حق ہے ۔ آمر کے دور میں مظاہرین پر گولیاں چلای جاتی ہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات