سپریم کورٹ نے 50 سے زائد مقدمات کی مسلسل سماعت بارے لارجر بنچ تشکیل دیدیا

منگل 2 فروری 2016 16:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ 50 سے زائد مقدمات میں فاضل بنچز نے ایک جیسے مقدمات میں مختلف فیصلے دیئے ہیں جس سے عوام الناس کو مشکلات درپیش ہیں ان تمام فیصلوں پر نظرثانی کے لئے 30 روز مسلسل سماعت بارے ایک لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے یہ بنچ قائم مقام چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں کام کرے گا یہ ریمارکس قائم مقام چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سندھ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 115 خیرپور میں نواب وسان علی انتخابی عذرداری کیس کی سماعت کے دوران دیئے ہیں عدالت نے انتخابی عذر داری کیس کی سماعت افتخار گیلانی کی عدم موجودگی اور دوسرے بنچ میں مصروفیت کی وجہ سے غیر معینہ مدت تک کئے لئے ملتوی کر دی ۔

قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کو مقدمے کی سماعت کی اس دوران ن لیگ کے غوث علی شاہ پیش ہوئے تو ان سے عدالت نے سید غوث علی شاہ سے کہا کہ آپ کے وکیل مسلسل مصروف ہیں اس وجہ سے کیس التواء میں رکھنا پڑ رہا ہے اس پر غوث علی شاہ نے کہا کہ یہ التواء اور تاخیر میری وجہ سے نہیں ہو رہی ہے صرف ایک بار افختار گیلانی موجود نہیں تھے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ چونکہ افتخار گیلانی دوسرے بنچ میں مصروف ہیں جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہ اکہ 50 سے زائد ایسے فیصلے جن میں تضادات آ رہے ہیں ان کو سننے کے لئے ایک ماہ لارجر بنچ قائم کیا گیا ہے جو ان کی سماعت کرے گا اور میں نے اس بنچ میں موجود ہونا ہے اس لئے نہیں پتہ کہ اب یہ مقدمہ کب سماعت کے لئے مقرر کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :