توہین کے قوانین پر نظرثانی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی تبدیلی یا ترمیم کی جائیگی ‘مولانا محمدخان شیرانی

کئی مسائل ملک میں قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے جنم لیتے ہیں ‘انٹرویو

منگل 2 فروری 2016 15:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 فروری۔2016ء)اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ توہین کے قوانین پر نظرثانی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی تبدیلی یا ترمیم کی جائیگی۔ ایک انٹرویو میں مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں بننے والے تمام قوانین پر نظرثانی کرے لیکن اگر حکومت متعلقہ وزارت کے ذریعے توہین کے قوانین میں کوئی ترمیم بھیجتی ہے تو کونسل اس پر ضرور غور کریگی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو یہ مینڈیٹ حاصل ہے کہ وہ ملک کے تمام قوانین کا جائزہ لے اور انہیں قرآن کی تعلیمات کے مطابق بنانے کیلئے ترامیم تجویز کرے۔مولانا شیرانی نے چند روز قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ملک میں توہین کے قوانین پر نظرثانی کریگیتاہم انہوں نے کہا کہ توہین کے قوانین پر نظرثانی کا یہ مطلب نہیں کہ کونسل معاشرے کے مخصوص طبقے کی خواہش کے مطابق اس میں ترمیم کردیگی۔انہوں نے کہاکہ کئی مسائل ملک میں قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے جنم لیتے ہیں اور جہاں تک توہین کے قوانین کے غلط استعمال کی بات ہے تو ہم دیکھ سکتے ہیں ملک میں تقریباً تمام قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔