بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے الزام میں مزید 2 افراد کو سزائے موت

منگل 2 فروری 2016 14:33

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 فروری۔2016ء ) بنگلہ دیش میں قائم خصوصی ٹربیونل نے مزید دو افراد کو 1971ء کی جنگ میں قتل، اغوا اور دیگر جرائم کے الزام میں سزائے موت سنادی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کو ڈھاکا میں پر ہجوم عدالتی کمرے میں تین ججوں نے عبیدالحق طاہر اور عطاالرحمن نونی کو نسل کشی اور دیگر جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی۔

دونوں مجرموں نے خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا۔2010ء میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے پاکستان سے علیحدگی کے لیے 1971ء میں لڑی گئی جنگ کے دوران مختلف جرائم کی سماعت کے لیے خصوصی ٹربیونل تشکیل دیا تھا جو اب تک مختلف سیاسی رہنماوٴں سمیت 25 افراد کو سزائے موت سنا چکا ہے۔حکومت کا موقف ہے کہ پاکستانی فوجیوں نے مبینہ طور پر مقامی سہولت کاروں کے ساتھ مل کر تقریباً تیس لاکھ لوگوں کو ہلاک اور دو لاکھ خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

پاکستان اس دعوے کو مسترد کرتا آیا ہے۔دسمبر 1971ء تک بنگلہ دیش پاکستان کا حصہ اور مشرقی پاکستان کہلاتا تھا۔بنگلہ دیش کی حزب مخالف کی جماعتیں خصوصی ٹربیونل کی کارروائیوں کو حکومت کی طرف سے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتی آئی ہیں جب کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بھی یہ کہہ چکی ہے کہ خصوصی ٹربیونل کی کارروائیاں انصاف کے بین الاقوامی معیار سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

متعلقہ عنوان :