پاک بھا رت مذاکرات کی بحالی کے لئے خفیہ کوششیں جاری ، پٹھانکوٹ واقعے کے دونوں ممالک کے مشیر برائے فوجی سلامتی ایک دو سرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں ، میڈیا رپورٹ

منگل 2 فروری 2016 13:49

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 فروری۔2016ء) پاکستان اور بھارت خاموشی سے ان آپشنز پر غور کر رہے ہیں جن کے ذریعے کچھ عناصر کی کوششوں کے باوجود بلاتعطل امن مذاکرات جاری رکھے جا سکیں بھارتی میڈیا کے مطابق یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ملک سیکرٹری خارجہ کی سطح کے مذاکرات کی تاریخ طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ مذاکرات جنوری کے وسط میں منعقد ہونے والے تھے تاہم پٹھانکوٹ واقعہ کے بعد انہیں ملتوی کر دیا گیا رپورٹ کے مطابق امن عمل سے وابستہ حکومتی ٹیم کے رکن اور سینئر عہدیدار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے لئے یقینی بنائیں گے کہ ہم بھارتی حکومت بتا رہے ہیں کہ اس حملے کو امن مذاکرات کے سلسلے میں ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے عہدیدار نے مذید کہا کہ اگر بات چیت معطل ہو گئی تو اس کی دوبارہ بحالی میں کتنے ماہ یا سال لگ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بلاتعطل اور ناقابل واپسی مذاکرات چاہتا ہے ایک آپشن یہ زیر غور ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی حالت سے بالاتر پاک بھارت مشیر قومی سلامتی ایک مستقل نظام کے تحت باہمی رابطے میں رہیں دو جنوری کے پٹھانکوٹ واقعے کے بعد مشیر قومی سلامتی جنرل ناصر جنجوعہ اپنے بھارتی ہم منصب اجیت ڈوال سے مستقل رابطے میں ہیں عہدیدار نے کہا کہ ان روابط کا یہ فائدہ ہوا کہ دونوں ممالک نے اس واقعہ کے بعد سمجھداری سے کام لیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین بھارت کے یا کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اب جبکہ پاکستان کی جانب سے حملے کے بارے میں تحقیقات کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آ سکا پاکستان اور بھارت کے مذاکرات کا مستقبل ابھی تک غیر یقینی ہے اگرچہ دونوں ممالک سیکرٹری خارجہ کی ملاقات کو مستقبل قریب تک ری شیڈول کرنے پر رضامند ہو چکے ہیں تاہم ابھی تک اندازہ نہیں ہو سکا کہ یہ اہم ملاقات کب تک ہو گی ۔