اسلحہ کی نوک پر شریعت کے نفاذ کا مطالبہ درست نہیں،ریاست کے خلاف جب کوئی ہتھیار اٹھاتا ہے تو طاقت کا استعمال ناگزیر ہو جاتا ہے ، بٹگرام سے لے کر پشاور تک حالات پھر خراب ہو رہے ہیں، نئی صورتحال پر ہمیں از سر نو سوچنا ہو گا،جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 1 فروری 2016 23:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 1فروری۔2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف جب کوئی ہتھیار اٹھاتا ہے تو طاقت کا استعمال ناگزیر ہو جاتا ہے ، بٹگرام سے لے کر پشاور تک حالات پھر خراب ہو رہے ہیں نئی صورتحال پر ہمیں از سر نو سوچنا ہو گا، اسلحہ کی نوک پر شریعت کے نفاذ کا مطالبہ درست نہیں ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جب غفلت ہوتی ہے تو صورتحال تبدیل ہو جاتی ہے ،ہر سطح ہر دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بٹ گرام سے لیکر پشاور تک حالات پھر خراب ہو رہے ہیں ،نئی صورتحال پر ہمیں ازسر نو سوچنا ہوگا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کسی کو اسلحے کی نوک پر شریعت کے نفاذ کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیئے ۔ریاست کے خلاف جب کوئی ہتھیار اٹھائے تو طاقت کا استعمال ناگزیر ہو جاتا ہے ۔طاقت آخری رستہ ہوتا ہے اس میں بھی ناکامیاں سامنے آ رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :