پنجاب اسمبلی نے سیف سٹیز اتھارٹی بل 2015 منظور کر لیا

پنجاب اسمبلی ‘اپوزیشن کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں 40روپے سے زائدکی کمی کی قرار داد کی اجازت نہ ملنے کے احتجاجا واک آؤٹ اپوزیشن لیڈر ہر روز بہانے بنا کر ایوان سے دوڑنے کی تیاریاں کرتے ہیں ‘ میٹر وٹرین سے کوئی اور نہیں تحر یک انصاف اور ان جیسی دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ہمیشہ کیلئے بیڑ ہ غرق کردیگی‘ پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعلق ہے تو 5روپے کمی سے عوام کو ریلیف ملے گا اس پر اپوزیشن کو حکومت پر تنقید کی بجائے حکومت کا شکر یہ ادا کر نا چاہیے‘صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ کا ایوان میں نکتہ اعتراض کا جواب

پیر 1 فروری 2016 22:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء) اپوزیشن جماعتوں کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں 40روپے سے زائد کمی کی قرار داد پیش کر نے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف پنجاب اسمبلی سے احتجاجا واک آؤٹ اور اسمبلی کے سیڑھوں پر احتجاج‘حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی‘حکومت نے اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں سمیت 4قوانین مسودہ کو منظوری کیلئے پیش کر دیا جبکہ13آرڈ ننس میں2ماہ تو سیع کی بھی منظوری دیدی گئی ‘تحر یک انصاف کے رکن اسمبلی ناصرچیمہ کی پو لیس کے خلاف تحر یک استحقا ق سپیکر رانا محمد اقبال خان نے استحقا ق کمیٹی کے سپر دکردی ۔

سوموار کے روز سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمداقبال خان کی صدارت میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس تلاوت قر آن پاک سے شروع ہواجس محکمہ ایئر ایجوکیشن سے متعلق سوالوں کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ نے دیئے جبکہ اجلاس میں سیف سٹیز اتھارٹی پنجاب کا بل 2015میں اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد جبکہ ایوان نے کثر یت رائے سے اسکی منظوری دیدی ہے جسکے تحت منصوبے کا آغاز لاہور سے ہو گا دوسرے مر حلے میں فیصل آباد اور روالپنڈی سمیت دیگر شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں میں کمانڈ اینڈ کنٹرول کیمونکیشن سسٹم قائم کیا جا ئیگا جس میں شہروں میں محفوظ بنانے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے لگانے سمیت دیگر اقدامات کیے جائیں گے جبکہ اجلاس میں پنجاب میں غیر ملکیوں کی سیکورٹی کے حوالے سے بل اجلاس کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے پاس نہ ہو سکا جبکہ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمودالر شید نے قواعد کی معطلی کر کے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں40روپے فی لیٹر کمی کی قرار داد پیش کر نے کی اجازت مانگی لیکن سپیکرپنجاب اسمبلی نے آؤٹ آف ٹرن قرارداد پیش کر نے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا جس پر اپوزیشن لیڈر میاں محمودالر شید نے کہا کہ ہے کہ دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں70فیصد کمی ہوئی ہے مگر پاکستان میں صرف5روپے فی لیٹر کمی اس قوم کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہے حکمران اپنی ہی قوم کو لوٹنے میں مصروف ہیں ہم چاہتے ہیں کہ قواعد کو معطل کر کے ہمیں قرار داد پیش کر نے کی اجازت دی جائے جس پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ہر روز بہانے بنا کر ایوان سے دوڑنے کی تیاریاں کرتے ہیں اور اب بھی قرار داد کو آئین اور رولزکے مطابق ایوان میں پیش کر نے کی بجائے صرف شور مچا رہے ہیں ہم نے اپوزیشن کو میٹر وٹر ین پر بھی ایک دن کی بحث کروانے کی پیشکش کی مگر اپوزیشن اس پر آنے کے بجائے ایوان سے واک آؤٹ کر گئی اور میں ایوان میں کہنا چاہتا ہوں کہ میٹر وٹرین سے کوئی اور نہیں تحر یک انصاف اور ان جیسی دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ہمیشہ کیلئے بیڑ ہ غرق کردیگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہاں تک پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعلق ہے تو 5روپے کمی سے عوام کو ریلیف ملے گا اس پر اپوزیشن کو حکومت پر تنقید کی بجائے حکومت کا شکر یہ ادا کر نا چاہیے جسکے بعد اپوزیشن اراکین ایوان میں احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کر گئی جبکہ دوسر ی طرف ایوان میں تحر یک انصاف کے رکن اسمبلی ناصر محمود چیمہ کی جانب سے ایس ایچ او وزیر آباد کی جانب سے جھوٹے مقدمات درج کر نے اور اسکے رویہ کے خلاف ایوان میں تحر یک استحقاق پیش کر دی جسکو سپیکر رانا محمد اقبال نے مذکورہ رکن اسمبلی کی خواہش کے مطابق استحقاق کمیٹی کے سپر د کر دیا جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان نے ترامیمی مسودہ قوانین عوامی نمائندوں کے قوانین2016پنجاب ‘اینیملز سلاٹر کنٹرول ترامیمی مسودہ قوانین 2016‘پر ائیوٹ ایجوکیشن پنجاب 2016اور بچوں کی ملازمت کی ممانعت پنجاب2016کے مسودہ ایوان کو پیش کر دیا جو متعلقہ کمیٹیوں کے سپر د کر دیئے گئے ہیں جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خان نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل ایوان میں پیش کر نے کے موقعہ پربات کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری سے صرف اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ ہو گا مگر اسکے باوجود پنجاب کے اراکین اسمبلی کی تنخواہیں دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں 2008کے بعد اب پہلی بار اضافہ ہورہا ہے اور اس اضافے کے بعد وزیر اعلی سپیکر ‘صوبائی وزراء ‘پارلیمانی سیکرٹری ‘وزیر اعلی کے مشیروں کی تنخواہوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہو گا۔