پنجاب اسمبلی میں اسلامی کی بات کرنا ممنوع-حکومتی رکن الیاس چنیوٹی پوائنٹ آف آڈرپر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کے طور پر ایوان سے چلے گئے
میاں محمد ندیم پیر 1 فروری 2016 21:34
لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔01فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں مذہبی امور پر بحث ممنوع ہے یا کسی خاص وجہ سے اجتناب یقینی بنانے کیلئے مذہبی امور پر ابات کی اجازت نہ دی گی جس پر حکومتی رکن الحاج محمد الیاس چنیوٹی خاموشی سے اپنی فائلیں سمیٹ کر ایوا ن سے باہر چلے گئے۔ پیر کو اجلاس کے دوران پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا ایس خبریں سنی جا رہی ہیں جن کے مطابق تعلیمی اداروں میں تبلیغ پر بپابندی لگادی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تبلیغ پر پابندی لگانا آفاقی احکامات کی نفی ہے کیونکہ اللہ نے اپنے نبیﷺ کو تبلیغ کا حکم دیا اور نبی ﷺنے امت کو تلقین کی ، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو قانون کے تحت قادیانی تبلیغ نہیں کرسکتے ، اس قانون کی خلاف ورزی کی سزا تین سال مقرر کی گئی ہے ، ہم نے ایک قادیانی کے تبلیغ کرنے پر مقدمہ درج کرانے کیلئے تھانے میں درخواست دی لیکن ایف آئی درج نہیں کی گئی جبکہ مسلمانوں پر اسلام کی تبلیغ پر پابندی لگائی جارہی ہے حکومت کی طرف سے ان کے پوائنٹ آف آرڈر کا جواب آنے سے پہلے ہی سپیکر نے انہیں یہ کہہ کر بٹھا دیا کہ مذہبی معاملات یہاں اس طریقے سے نہیں اٹھائے جاسکتے ، جس پر جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر اہم معاملہ نہیں ہے۔(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہوسکتی،شہباز شریف
-
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
-
معروف ایرانی ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنا دی گئی
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
ملالہ کی اسرائیل کی مذمت، غزہ کی حمایت کا اعادہ
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
-
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
-
پولیس یونیفارم پہننا جرم ہے جس کی قانون میں سزا ہے،یاسمین راشد
-
سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.