سیدہ بی بی زینب ؓ کے مزار پر بم حملے کیخلاف متحدہ علماء محاذ کا احتجاجی اجلاس

مسلم حکمراں حرمین شریفین ،بیت المقدس سمیت تمام مقدس مقامات کے تحفظ کیلئے مشترکہ اسلامی فوج تشکیل دیں،علماء کرام

پیر 1 فروری 2016 19:04

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم فروری۔2016ء) متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیراہتمام نواسی رسولؐ سیدہ بی بی زینب ؓ کے مزار پر حملے کے خلاف احتجاجی اجلاس میں شریک مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ نے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی استعمار کی سازش قرار دیا اور کہا کہ بی بی زینبؓ کے مزار مسلسل حملے اور اس کے نتیجے میں تاحال سینکڑوں افراد کی شہادت مسلم حکمرانوں کے لئے بڑا المیہ و چیلنج ہے۔

شامی حکومت مقدس مزارات کے تحفظ کو یقینی اور قیام امن کیلئے موثراقدامات کرے۔ مسلم حکمراں حرمین شریفین ،بیت المقدس سمیت تمام مقدس مقامات کے تحفظ کیلئے مشترکہ اسلامی فوج تشکیل دیں۔اصحاب رسول و اہل بیت اطہار ؓ کے مزارات ، مساجد،امام بارگاہوں پر حملے اور انسانی جانوں سے کھیلنے والے قطعاً مسلمان نہیں ہوسکتے۔

(جاری ہے)

ملت اسلامیہ حرمین شریفین و مقدس مقامات کے تحفظ کیلئے متحدو بیدار ہوجائے۔

علماء مشائخ محراب و منبر سے داعش سمیت دہشت گردوں کے خلاف شعور و بیداری پیدا کریں۔اجلاس میں مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی، مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین،بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری،علامہ عبداﷲ میمن جوناگڑھی، مولانا انتظارالحق تھانوی، علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، مفتی فیصل عزیزی، علامہ شیخ سکندر حسین نور بخشی،علامہ شاہدین اشرفی، علامہ علی کرارنقوی،علامہ غلام مصطفی رحمانی، مولانا منظرالحق تھانوی ودیگر نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :