حکمران ضرب عضب کا کریڈٹ ہائی جیک کر نا چاہتے ہیں مگر نیشنل ایکشن پلان پر عملد درآمد میں سنجید ہ نہیں ‘ حکمرانوں کو عوام کے جان و مال اور ملکی بقا سے زیادہ اپنے اقتدار اور جان و مال کی فکر ہے‘موجودہ حکمرانوں سے کسی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی ‘حکمران خود کر پشن اور لو ٹ مار میں ملوث ہیں وہ ملک سے کیسے کر پشن ختم کر یں گے ؟پاکستان میں انتخابی عمل شفاف ہو نا بہت ضروری ہو چکا ہے،عوامی تحر یک کے سر براہ ڈاکٹر طا ہر القادری کا انٹر ویو

اتوار 31 جنوری 2016 21:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31جنوری۔2016ء) عوامی تحر یک کے سر براہ ڈاکٹر طا ہر القادری نے کہا ہے کہ حکمران آپریشن ضرب عضب کا کریڈٹ ہائی جیک کر نا چاہتے ہیں مگر نیشنل ایکشن پلان پر عملد درآمد میں سنجید ہ نہیں ‘ حکمرانوں کو عوام کے جان و مال اور ملکی بقا سے زیادہ اپنے اقتدار اور جان و مال کی فکر ہے‘موجودہ حکمرانوں سے کسی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی ‘حکمران خود کر پشن اور لو ٹ مار میں ملوث ہیں وہ ملک سے کیسے کر پشن ختم کر یں گے ؟پاکستان میں انتخابی عمل شفاف ہو نا بہت ضروری ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹر ویو کے دوران طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ حکمران دہشتگردی کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کے پروموٹر اور سپورٹر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے حوالے سے ایک سال زبانی جمع خرچ میں گزارنے والے حکمرانوں کو عوام کے جان و مال اور ملکی بقا سے زیادہ اپنے اقتدار اور جان و مال کی فکر ہے، فوجی عدالتوں کے قیام کی مدت 2سال مقرر کرنا بد نیتی پر مبنی اقدام تھا جیسے ہی فوجی عدالتوں کے فیصلوں میں تیزی آئی تو ان فیصلوں کے خلاف اپیلوں کا سلسلہ شروع ہو گیا‘ حکمرانوں نے ملک اور عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :