پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ نے حکومت کی 6 ماہ نجکاری ملتوی کرنے کی تجویر کو مسترد کردیا،2 فروری کو فلائٹ آپریشن ہر صورت معطل کیا جائیگا ‘مسافروں جو پریشانی ہوگی اس کیلئے معذرت خواہ ہیں،ایک چھوٹے سے نقصان کے بجائے ہم ملک کو بڑے نقصان سے بچانے چاہتے ہیں،سہیل بلوچ کی پریس کانفرنس

اتوار 31 جنوری 2016 19:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31جنوری۔2016ء) پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سرباہ کیپٹن سہیل بلوچ نے حکومت کی جانب سے 6 ماہ نجکاری ملتوی کرنے کی تجویر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 فروری کو فلائٹ آپریشن ہر صورت معطل کیا جائے گا اور اس سلسلسے میں مسافروں جو پریشانی ہوگی اس کے لئے معزرت خواہ ہیں،ایک چھوٹے سے نقصان کے بجائے ہم ملک کو بڑے نقصان سے بچانے چاہتے ہیں،حکومت س مزاکرات کے دروازے بند نہیں کئیے ہیں اور جو بھی مزاکرات کرنا چاہے ہمارے دروازے کھلے ہیں،وہ اتوار کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر کیپٹن ساجد،ناصر مہدی جنجوعہ،صفدر انجم،ہدایت اللہ ودگر بھی موجود تھے،ایک سوال پر سہیل بلوچ نے کہا کہ احتجاج جب کیا جاتا ہے تو لاڑھاری چارج اور گرفتاری ہوتی ہیں ،لیکن ملازمین کے مفادات کے لئے ہم کسی صورت پیچھے ہٹیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ہفتے قبل احتجاج کے بارے میں آگاہ کردیا تھا یہ حکومت کا کام تھا کہ وہ اس بارے میں سوچ ویچار کرتی،لیکن حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی،انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کو کسی صور سیاسی نہیں بنانا چاہتے اور نہ ہی ہمارے کوئی سیاسی عزائم ہیں جو بھی کچھ کیا جارہا ہے وہ ادارے اور ملازمین کے مفادات کے لئے ہے،ہم احتجاج پر نکلیں ہیں ،انہوں نے پی آئی اے میں لازمی سروسز کے نفاز پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری حکومت کو ایسے آمرانہ اقدامات نہیں اٹھانے چاہئیے،انہوں نے کہا کہ55روز سے ہمارا احتجاج چل رہا ہے اور ہم نے مزاکرات کا سلسلہ بھی جاری رکھا ،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر ہماری مرضی کی منیجمنٹ لانے کی باات کی جارہی ہے تو ہم سے تحریری معاہدہ کیا جائے،تحریری معاہدے کے علاوہ ہم کچھ قبول نہیں کریں گے،انہوں نے کہا کہ آج جو منیجمنٹ کے ساتھ ہماری میٹنگ ہوئی اس میں ہم نے تجویز پیش کی تھی کہ 6 ماہ میں اگر ادارے کی کاکردگی بہتر بنا لی جائے تو سیکریٹری ایوی ایشن نے نجکاری کا فیصلہ تبدیل کرنے سے انکار ہوئے کہا کہ وہ یہ گارنٹی نہیں دے سکتے کہ نجکاری روکی جائے گی،اس موقع پر کیپٹن ساجد نے کہا کہ ہم لازم سروس رول کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اس سلسلے میں قانونی ماہرین کو تیاری کرنے کے لئے کہہ دیا گیا ہے،ناصر مہدی جنجوعہ نے کہا کہ سنیٹر مشاہد اللہ جس طرح لاذمی سروس رول نافذ کرنے کی بات کی ہے وہ کسی صورت سیاسی آدمی کو زیب نہیں دیتی،مشاہد اللہ مزدوروں کی ہمایت سے ہی سینٹ کے ممبر بنے ہیں ،انہیں مزدوروں کے مفادات کا خیال رکھنا چاہئیے۔

متعلقہ عنوان :