پاکستان سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ عملا غیر فعال ہوگیا

اتوار 31 جنوری 2016 17:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جنوری۔2016ء) کپاس پر تحقیق کرنے والا ملک کاسب سے بڑا ادارہ پاکستان سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ عملا غیر فعال ہوگیا،چیئرمین سمیت کئی اہم عہدے خالی پڑے ہیں، کپاس کی پیداوار میں رواں سال چالیس فیصد کمی سے ملکی معیشت کو شدید نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ذرائع کے مطابق رواں سال کپاس کی پیداوار میں چالیس فیصد کے قریب کمی کا امکان ہے جسے ملکی معیشت کو شدید دھچکا لگنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حکام کے مطابق رواں سال پنجاب اور سندھ میں توقع سے زیادہ بارشوں اور وائرس کی وجہ سے کپاس کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر کمی کا امکان ہے۔ رواں سال کپاس کی پیداوار 10 ملین گانٹھوں کی توقع ہے جب کہ گذشتہ برس کپاس کی پیداوار 13 ملین گانٹھوں سے زیادہ ہوئی تھی، خیبر پختونخواہ اور جنوبی پنجاب میں شوگر ملوں کے قیام سے کپاس کی کاشت کے علاقے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا سابقہ بورڈ بحال کرنا ہوگا اور اہم عہدوں پر تعیناتیاں جلد کرنا ہوں گی

متعلقہ عنوان :